• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’’بالے! کیا تُو جانے ہے کہ بُت پرستی کیسے شروع ہوئی؟
مٹی کے پُتلے نے مٹی کا بُت بنایا
اور خود کو پُوجنا شروع کردیا۔‘‘
جون ایلیا نے خطاب کیا۔
’’کیا میں اِس پر سو لفظوں کی کہانی لکھوں؟‘‘
میں نے اجازت چاہی۔
’’کہانی لکھے گا تو مبالغہ کرے گا۔
مبالغے سے بُت تخلیق ہوگا۔
تُو فیصلہ کرلے کہ بُت پرستی کرنی ہے یا بُت شکنی۔‘‘
جون ایلیا مجھے دوراہے پر لے آئے۔
میں نے سوچ کر جواب دیا،
’’میں بُت شکن بننا چاہتا ہوں۔
بتائیے، پہلا پتھر کسے ماروں؟‘‘
جون ایلیا نے کہا،
’’بالے! پہلا پتھر اپنے سر پر!‘‘
تازہ ترین