راولپنڈی (جنگ نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ اعزا اسد رسول کامسیٹس یونیورسٹی کی ایک کروڑ 86 لاکھ روپے کی نادہندہ نکلیں۔
دستاویز کےمطابق شہباز گل کی اہلیہ سرکاری خرچ پر 2011 میں پی ایچ ڈی کرنے امریکا گئیں لیکن 11سال بعد بھی واپس نا آئیں جس کے بعد کامسیٹس یونیورسٹی نے شہباز گل کی اہلیہ کو شو کاز نوٹس بھیج دیا۔
تاہم شہباز گل کا کہنا ہے کہ خبر میرے خلاف مہم کا حصہ ہے جبکہ دستاویز کےمطابق اعزا اسد رسول نے مارچ 2011 میں پی ایچ ڈی کے لیے سرکاری فنڈز سےاسکالرشپ لی.
یونیورسٹی نے سرکاری فنڈ سے 99 ہزار ڈالرز اور 85 ہزار روپے کی رقم فراہم کی، مسز شہبازگل نے یونیورسٹی سے معاہدے کے تحت 2016 میں پی ایچ ڈی مکمل کرنا تھی اور معاہدے کے تحت ڈگری کے بعد اعزا اسد رسول نے واپس آ کر یونیورسٹی میں پڑھانا تھا۔
دستاویز کے مطابق معاہدے کی رو سے اب ان کو سرکاری فنڈز سے جاری رقم واپس کرنا ہے لیکن انہوں نے یونیورسٹی میں اپنےکام کی رپورٹس نہیں دیں اور خطوط کےجواب دینا بند کردیے، وہ یونیورسٹی کےنوٹسز کا جواب دینے سے بھی گریز کرتی رہیں۔دستاویز میں کہا گیا ہےکہ ان کو اس سرکاری رقم پر 25 فیصد جرمانہ بھی ادا کرنا ہے اور مجموعی طور پر اعزا اسد رسول کو تقریباً ایک کروڑ 86 لاکھ روپے یونیورسٹی کو ادا کرنا ہیں۔
دستاویز میں یونیورسٹی نے ان سے 99 ہزار ڈالرز کے سرکاری اخراجات کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ شہبازگل اہلیہ کےخلاف کارروائی رکوانے کے لیے یونیورسٹی پر اثرانداز ہوتے رہے۔جیو نیوز نے خبر سے متعلق شہباز گل کا مؤقف جاننے کی کوشش کی مگر انہوں نے جواب نہیں دیا، جیو نیوز نےان کو ایک سوالنامہ بھی بھیجا جس کا انہوں نے جواب نہیں دیا۔
لیکن بعد میں اپنے ٹیوٹ میں کہا کہ آج جیو ٹی وی نے ایک اور جھوٹی خبر میری فیملی کے بارے دی۔ا سٹودنٹ کو میرٹ بیس سکالرشپ ہماری حکومت سے پہلے ملا ،ابھی بھی Phd کی تعلیم جاری ہے جو کہ یونیورسٹی سے کنفرم کی جا سکتی ہے۔ کامسیٹس کے پاس تمام انفارمیشن موجود ہے۔
یہ ماسٹرز لیڈنگ ٹو PhD کا پروگرام ہے جو ابھی جاری ہے،یونیورسٹی سے ایک emailپر کنفرم کیا جا سکتا ہے۔یہ جھوٹ ہے کہ واپس آنے انکار کیا گیا انشاللہ اگلے سا PhD ختم ہو گی تو فورا واپسی ہو جائے گی۔ میرے خلاف مہم چل رہی جس میں یہ خبر بھی اسی کا حصہ اور مجھے پتہ ہے یہ کون کر رہا ہے۔