ڈاکٹرامن اعوان، اٹک
ہر سال 8ستمبر کوفزیوتھراپی کے عالمی ادارے کے زیرِ اہتمام’’ورلڈ فزیکل تھراپی ڈے‘‘منایا جاتا ہے، جس کا مقصد فزیکل یا فزیو تھراپی کی اہمیت و افادیت، متعلقہ معالجین کے اہم کردار اور دائمی درد کے علاج سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ نیز، یہ دِن’’ عالمی فزیو تھراپی کمیونٹی‘‘ کے اتحاد اور یک جہتی کی بھی علامت ہے۔
دُنیا بَھر کی طرح پاکستان میں بھی فزیوتھراپی کاپانچ سالہ ڈگری پروگرام ڈاکٹر آف فزیوتھراپی کروایا جاتا ہے، جو ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے بعد اب تیسرا مقبول ترین شعبہ ہے، جس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اگر طب کے27 شعبے ہیں، تو ان میں سے24 شعبوں میں فزیو تھراپی ضروری سمجھی جاتی ہے، مگر چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں ہنوز فزیو تھراپی سے متعلق معلومات کا سخت فقدان پایا جاتا ہے اور ناخواندگی کے باعث ہی متعدّد افراد اس طریقۂ علاج کو مؤثر نہیں سمجھتے، جب کہ یہ ایک ایسا طریقۂ علاج ہے، جس میں ادویہ کےبغیر(اس طریقۂ علاج میں ادویہ کا استعمال کم سے کم کیا جاتا ہے، ماہرین کے مطابق 95 فی صد علاج ادویہ کے بغیر ہوتا ہے) یعنی ورزش اور متعدّد اقسام کی مشینوں کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے۔نیز، اس کے ذریعے ایلو پیتھک و دیگر طریقۂ علاج کے لاعلاج مریضوں کا علاج بھی ممکن ہے۔
واضح رہے، مرض کی نوعیت کے مطابق فزیو تھراپی کے مختلف طریقے مستعمل ہیں۔ فزیو تھراپی ایک ایسا طریقۂ علاج ہے، جس میں مختلف جسمانی تیکنیکس کے ذریعے درد میں کمی لاکر اعضاء کی حرکت آسان بنائی جاتی ہے۔
اسے ہڈیوں، جوڑوں، پٹّھوں کی تکالیف(سوزش ، کھنچاؤ ، کم زوری اور درد)، بچّوں کے بعض طبّی مسائل، بڑھاپے میں لاحق ہونے والی بیماریوں، آپریشن کے بعد اعضاء کی بحالی، پھیپھڑوں کے عوارض اور کئی اعصابی و دماغی عوارض کے علاج کے لیے مؤثر قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کمردرد، فالج، لقوے، دورانِ کھیل لگنے والی چوٹ کے بعد بحالی، پوسچرل ایب نارملٹیز، ذیابطیس پر کنٹرول، رگوں کی بیماریوں، منجمد کندھے (Frozen Shoulder)، عِرق النساء، پارکنسنز، پولیو، اعصابی کم زوری، ہاتھ پاؤں کے سُن پَن، ذہنی معذوری، مثانے کی کم زوری، سانس کے مرض میں مبتلا بعض کیسز کے علاج اور دِل کے آپریشن کے بعد صحت کی بحالی میں بھی فزیکل تھراپی کا کردار نمایاں ہے۔
نیز، خواتین کے مسائل جیسے بچّے کی پیدایش سے پہلے اور بعد میں ماں کی صحت کی برقراری اور بریسٹ کینسر کے بعد بحالی میں بھی فزیکل تھراپی اہم تصوّر کی جاتی ہے۔ آرتھرائٹس کے مرض میں عام طور پر ایک ماہرِ امراضِ ہڈی و جوڑ علاج کے ساتھ مخصوص مدّت کے بعد فزیوتھراپی بھی تجویز کرتا ہے۔ اس کے علاوہ فزیوتھراپی کے ذریعے مسلسل یا وقفے وقفے سے ہونے والے درد سے بھی نجات ممکن ہے۔ عام طور پر ایک سیشن کے بعد 24 گھنٹے تک درد محسوس نہیں ہوتا، جب کہ دیر پا یا مستقل آرام کے لیے 4 سے12 سیشنز مفید ثابت ہوتے ہیں۔
بلاشبہ فزیو تھراپی ایک صحت مند زندگی جینے میں مؤثر کردار ادا کرتی ہے، لہٰذا جو افراد چست و توانا رہنا یا بڑھاپے میں صحت مند زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں، تو اُنہیں چاہیے کہ کسی مستند فزیوتھراپسٹ سے رابطہ کریں کہ اس جدید دَور میں فزیو تھراپی کی اہمیت و افادیت سے انکار ممکن نہیں رہا۔ (مضمون نگار، فزیو تھراپسٹ اور فزیو تھراپی ایسوسی ایشن پاکستان کی رُکن ہیں)