• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس ملک سے محبت کرنے اور اس دھرتی کی بقاء اور سلامتی کے لئے قربان ہونے کا جذبہ رکھنے والے وہ کروڑوں لوگ اپنے اعصاب پر بھارت کا غلبہ محسوس کر رہے ہیں جو نظریہ پاکستان پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ بھارت اپنے نظریات ہم پر مسلط کر نے کے لئے ہماری اساس پر کاری ضرب لگا رہا کیونکہ وہ عمران خان کی جمہوریت اور فوج دشمن نظریات کو بھارتی میڈیا کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلا رہا ہے۔

تحریک انصاف کی جانب بھارت سے درآمد کی جانے والی ایک وڈیو کو جس میں ایک بیہودہ عورت نے اعلی فوجی قیادت کے خلاف گندی ذبان استعمال کر کے عمران خان کے جذبات کی ترجمانی کی، پوری دنیا میں وائرل کر دیا۔۔یہ صرف کہنے کی بات نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ ایک وقت تھا جب ISI کے نام سے بھارتی فوج اور عوام پر خوف طاری ہو جاتا تھا لیکن عمران خان نے بھارتی ترجمان کے طور پر ہماری فوج کو بھارت کے تعاون سے ساری دنیا میں بے توقیر کر دیا۔

کسی ملک کے ٹکڑے کرنے ہوں تو دشمن اس کی فوج کو کمزور کرنے اور وہاں کے عوام کو اپنے ہی ملک کی فوج سے متنفر کرنے کے لئے اپنے ملک کی تمام قوت اور وسائل صرف کر دیتا ہے۔۔بھارت سمیت وہ ممالک جو دنیا کے نقشے سے پاکستان کا وجود مٹانے کی خواہش رکھتے ہیں، عمران خان کی پاکستان اور فوج دشمن مہم میں اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اگرچہ مملکت خداداد پاکستان کو مٹانے کی کوششیں تو قیام پاکستان کے ساتھ ہی شروع ہو کئی تھیں لیکن اس خواہش کی شدت میں اضافہ پاکستان کے جوہری طاقت بننے کے بعد ہوا۔۔اور اس کی انتہا کسی دشمن ملک نے نہیں بلکہ عمران خان نے پاکستان کی افواج کے خلاف نفرت پھیلانے کے لئے اعلان جنگ کر کےکر دی ہے۔۔نفرت کی اس جنگ کا فائدہ عمران خان کو تو کبھی نہیں ہو سکتا البتہ بھارت اور اسرائیل کو فوج کے خلاف مہم جوئی کا فائدہ ہو گا۔۔یا شائد تینوں کے مقاصد مشترک ہوں لیکن عملی جامہ پہنانا صرف عمران خان کے ذمہ ہو۔۔ان خدشات کا اندازہ بھارتی میڈیا کی جانب سے عمران خان کی حمائت اور پاکستان کی افواج کے خلاف چلائی جانے والی مہم سے لگایا جا سکتا۔

بھارتی میڈیا کہتا ہے، "انڈیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کے چار ٹکڑے کرنا چاہتا ہے لیکن صحیح یہ ہے کہ عمران خان نے ملک کو ٹکڑوں میں ہی تقسیم نہیں کیا بلکہ پاکستانیوں کے دلوں کے ٹکڑے کر دئیے ہیں"۔

ایک انڈین چینل کہتا ہے،"عمران خان نے فوج کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ ISI اور فوج کو Expose کرنا ہماری خواہش نہیں بلکہ Aim ہے۔عمران خان نے فوج کا پول کھولنے کا ارادہ کر لیا ہے۔" ایک کلپ میں بھارتی ٹی وی اینکر نے کہا "عمران خان ہمارے لئے وہ کچھ کر رہے ہیں جو ہمارے بس میں نہیں تھا۔ان کے اس کردار کی وجہ سے انہیں بھارت کی عوام میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہو رہی ہے کیونکہ اس نے پاکستانی فوج کے خلاف وہ کچھ کر دکھایا جو ہماری خواہش تھی۔ آج کی تاریخ میں عمران خان بھارت کے لئے Dear most ہو گئے ہیں"۔ ایک چینل کا کہنا تھا "عمران خان جیسا لیڈر نہیں مل سکتا۔ اسے دس سال کے لئے واپس اقتدار میں لائیں پھر دیکھیں ہم پاکستان کے ساتھ کیا کرتے ہیں۔"

بھارت تو خیر پاکستان کا پیدائشی دشمن اور اس کے سلامتی کا بدتریں مخالف ہے اور اس کے مقاصد سب پر عیاں ہیں لیکن اب پاکستانی عوام بھی یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ اگرچہ یہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ عمران خان اقتدار کی حرص میں اس قدر آگے بڑھ چکے ہیں کہ وہ اس کے حصول کے لئے کسی بھی قانونی، آئینی، اخلاقی، مذہبی اور معاشرتی حدود کو پامال کر سکتے ہیں لیکن افواج پاکستان کو بدنام کر کے ، انہیں تقسیم کر کے اور عوام میں اس کے نفرت پھیلا کر یہ کس کے ایجنڈے کی تکمیل کر رہے ہیں؟

انڈیا کی ذبان بول کر ان کی پاکستان دشمن نظریات کو درست ثابت کرنے کے لئے بیانیہ بنانا کیا ملک کے بدترین دشمن کے ساتھ دوستی کا اعلان نہیں؟ کیا فوج کو نشانہ بنا کر دشمن کی خوشنودی کے لئے سرحدوں کو لاوارث کرنے کی سازش کا حصہ تو نہیں ؟ کیا مذہب کے نام پر نوجوان نسل کو گمراہی کے راستے پر ڈالنا ملک کے مستقبل کو جہالت کے اندھیروں میں دھکیلنے کے مترادف نہیں؟ کیا مدینہ کی ریاست کا دعوی اور کنٹینروں پر بے حیائی کے رقص ریاست کے مذہبی روایات کے مطابق ہے؟۔۔بد تمیزی، گالی، بے حرمتی، بے شرمی، بد لحاظی اور اس قسم کی منفی رحجان کی تبلیغ نئی تہذیب کے طور پر متعارف کر کےکس طرح مذہبی تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں؟

جھوٹ اور الزام تراشی قائد تحریک کی سیاست کی بنیاد ہے جسے نوجوان نسل مذہبی احکامات تصور کرنے کی بجائے اس جھوٹ کی سیاست کو وقت کا تقاضہ سمجھ کر قبول کرتے ہیں۔

ہمارے بزرگ سلیم بخاری نے ایک ٹی وی پروگرام میں عمران خان کی شخصیت کی تشریح ان الفاظ میں بیان کی کہ"عمران خان کے خلاف رائے رکھنے والی عورت بدکردار، مرد مخالف ہو تو غدار، مزاحمتی صحافی لفافہ، خلاف رائے دینے والے ادارے کرپٹ، چوری پکڑی جائے تو اندرونی سازش، اقتدار جائے تو بیرونی سازش اور اگر نااہل قرار پائیں تو اسلام آباد پر چڑھائی۔۔یہ کس گروہ کا میر کارواں ہے؟؟

تازہ ترین