• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ دور میں مصنوعات کی تشہیر کیلئے نمائشوں کا انعقاد انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، ایکسپو سینٹر کراچی میں حال ہی میں منعقدہ دفاعی نمائش آئیڈیاز 2022ء اِسی سلسلے کی ایک کڑی تھی جس میں پاکستان میں تیار ہونے والے ہتھیاروں کی نمائش اور مسلح افواج نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ نمائش کا انعقاد پاکستان کے محکمہ دفاع اور دفاعی پیداوار کے ادارے نے کیا۔ آئیڈیاز نمائش 2000ء سے ہر دو سال بعد تسلسل سے منعقد کی جارہی ہے جس کا مقصد دفاعی شعبے میں پاکستان کی پیداواری صلاحیتوں کو دنیا بھر میں روشناس کرانا ہے۔ حالیہ آئیڈیاز2022ء اس سلسلے کی گیارہویں اور سب سے بڑی نمائش تھی جس میں 64ممالک کے 285غیر ملکی دفاعی وفود نے شرکت کی۔نمائش میں 15ممالک کے پویلین تھے جس میں 500 سے زائد غیر ملکی کمپنیوں نے حصہ لیا اور اپنی دفاعی مصنوعات کی نمائش کی جبکہ مراکو سمیت دنیا کے کئی ممالک کے سفراء اور دفاعی اتاشی بھی مدعو تھے۔ نمائش کا افتتاح وزیراعظم شہباز شریف کو کرنا تھا مگر ناسازی طبع کے باعث وہ کراچی تشریف نہ لاسکے اور اس طرح نمائش کا افتتاح وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کیا۔ افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، نیوی، ایئر فورس کے سربراہان اور ڈی جی ڈیپو میجر جنرل احمد حیات بھی شریک تھے۔ تقریب میں، راقم بھی مراکو کے سفیر محمد کرمون اوران کے دفاعی وفد کے ہمراہ موجود تھا۔ بعد ازاں مہمانِ خصوصی نے تقریب میں شریک غیر ملکی مندوبین کے ہمراہ نمائش کا دورہ کیا اور دفاعی نمائش کے انعقاد کو سراہا۔ اس موقع پر پاکستان کی مسلح افواج کے دفاعی اسٹالز غیر ملکی مندوبین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

اس عظیم الشان دفاعی نمائش کے موقع پر انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن اور سیمینار بھی منعقد کئے گئے۔نمائش کے تیسرے روز 17نومبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی آئیڈیاز 2022ء نمائش کا دورہ کیا جبکہ ان کی جانب سے اسی شام ڈی ایچ اے گولف کورس میں غیر ملکی مندوبین اور نمائش کے شرکاء کے اعزاز میں ایک رنگا رنگ پروقار عشایئے کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں کا ثقافتی شو بھی پیش کیا گیا، جسے غیر ملکی مندوبین نے بے حد سراہا۔پاکستان میں مراکو کے سفیر محمد کرمون نمائش میں شرکت کیلئے خصوصی طور پر کراچی تشریف لائے۔ نمائش کے دورے کے دوران مراکو کے دفاعی وفد نے پاکستان آرڈیننس فیکٹری (POF) میں تیار ہونے والے دفاعی ساز و سامان اور جے ایف تھنڈر 17طیاروں کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔ مراکو کے اعزازی قونصل جنرل کی حیثیت سے میں نے مراکو کے سفیر محمد کرمون اور دفاعی وفد کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پرتکلف عشایئے کا اہتمام کیا ،جس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، کمشنر کراچی اقبال میمن، چیئرمین فوجی گروپ وقار احمد ملک، ڈاکٹر اختیار بیگ سمیت بزنس کمیونٹی کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ دفاعی نمائش کی مصروفیات سے وقت نکال کر مراکو کے سفیر محمد کرمون نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے گورنر ہائوس اور کمشنر کراچی اقبال میمن سے کمشنر ہائوس میں ملاقات کی اور کراچی اور کاسابلانکا کو ’’جڑواں شہر‘‘ قرار دینے کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ ان ملاقاتوں میں راقم بھی ان کے ہمراہ تھا۔ بعد ازاں سفیر محمد کرمون نے کراچی چیمبر کا بھی دورہ کیا اور چیمبر کے صدر طارق یوسف، ان کی ٹیم اور ممبران سے ملاقات کے دوران پاکستان اور مراکو کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ دوران ملاقات ،میں نے جنوری میں پاکستان مراکو بزنس فورم کے زیر اہتمام پاکستانی بزنس مینوں کے دورہ مراکو اور کاسابلانکا میں ’’بریانی فیسٹیول‘‘ کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور کراچی چیمبر کے بزنس مینوں کو وفد میں شمولیت کی دعوت دی۔

آئیڈیاز کا مقصد دفاعی مصنوعات کو اجاگر کرنا اور اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنا ہے جس سے پاکستان کےتزویراتی تعلقات کو مزید استحکام حاصل ہوگا اور یہ نمائش ملکی اور غیر ملکی دفاعی صنعت کو قریب لاتی ہے۔ ساتھ ہی نمائش کا مقصد مقامی، سرکاری اور غیر سرکاری دفاعی صنعت سے منسلک کمپنیوں کو موقع فراہم کرنا ہےتا کہ وہ دنیا بھر کے سامنے اپنی مصنوعات کو پیش کرسکیں اور ترقی یافتہ ممالک کی دفاعی صنعت کا مشاہدہ کرسکیں۔ پاکستان نے دفاعی مصنوعات کی تیاری میں گزشتہ کچھ عشروں میں جس انداز میں ترقی کی ہے، وہ یقیناً قابل ستائش ہے اور آج پاکستان ترقی پذیر ممالک میں اسلحہ سازی کے میدان میں بڑا ایک ملک تصور کیا جاتا ہے جو اپنے وسائل سے میزائلز، بیٹل ٹینک الخالد، لائٹ بیٹل ٹینک الضرار، بکتر بند گاڑیاں اور ایف 17 تھنڈر طیارے مینوفیکچر کررہا ہے جبکہ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن ان دفاعی مصنوعات کو بیرون ملک بڑے احسن انداز میں متعارف کرارہی ہے۔پاکستان کی گرتی ہوئی ایکسپورٹ اور اس میں اضافہ نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ ایکسپورٹ کی جانے والی اشیاء صرف چند گنی چنی روایتی آئٹمز تک محدود ہیں۔ آئیڈیاز 2022ء دفاعی نمائش ایکسپورٹ میں اضافے کیلئے ایک مثبت قدم ہے جس سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا۔ اگر پاکستان اپنی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے اپنی دفاعی مصنوعات کو عالمی منڈی میں مارکیٹ کرے تو یورپی ممالک کے مقابلے میں قیمتیں کم ہونے اور اعلیٰ معیار کے باعث ان کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے نہ صرف ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کو خطیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

تازہ ترین