معروف گلوکار سجاد علی کے صاحبزادے خوبی علی کا کہنا ہے کہ میرا گانا ’اداس‘ دراصل والد کا گانا ہی ہے جسے میں نے دوبارہ اپنے انداز میں گایا ہے۔
گلوکار سجاد علی کی صاحبزادی ضو علی اور صاحبزادے خوبی علی نے ’جیو پوڈکاسٹ‘ میں میزبان مبشر ہاشمی سے گفتگو کی۔
سجاد علی کے صاحبزادے خوبی علی نے بتایا ہے کہ میں گانے کی طرف کچھ تاخیر سے آیا ہوں، مجھے 17، 18 سال تک فٹ بال کھیلنے کا شوق تھا، میں نے دبئی میں گٹار پرفارم کیا اور انگریزی میں گایا، وہاں سے مجھے گانے کا شوق ہوا اور پھر میں نے اردو کی طرف توجہ دی تو 2020ء میں میرا پہلا گانا ’اداس‘ آیا۔
انہوں نے والد سجاد علی اور بہن کے ساتھ گانے کی ایک وائرل ویڈیو کے بارے میں بتایا کہ وہ جگہ جہاں ہم گا رہے تھے ہمارے دبئی کے گھر کی بالکونی تھی۔
خوبی علی نے بتایا کہ ہمیں درست گانے کے حوالے سے کبھی ڈانٹ نہیں پڑی کہ ہمارے گھر میں ڈانٹنے کا ماحول نہیں تھا، بس ہمیں سمجھایا جاتا تھا اور رہنمائی کی جاتی تھی کہ کیا غلطی ہے؟ کس طرح گانا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ لوگوں نے میرے والد کے بعد مجھے بھی گاتے ہوئے پسند کیا ہے۔
اس حوالے سے کہ کیا لوگ آپ سے والد سجاد علی کی طرح گانے کی توقع کرتے ہیں خوبی علی نے بتایا کہ ہم اپنی مرضی کے گانے، اپنے طریقے سے گاتے ہیں، وہ والد کے معیار کے تو نہیں ہوتے مگر ہماری اپنی بھی ایک پہچان ہے، ہم اپنے انداز سے انہیں گاتے ہیں، بس ہم اس میں توازن کا خیال رکھتے ہیں۔
خوبی علی نے بتایا کہ وہ اپنے والد سجاد علی کے کئی گانوں میں ماڈلنگ بھی کر چکے ہیں، جسے کر کے انہیں بہت مزا آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے بچپن کی باتیں بہت اچھی طرح سے یاد نہیں ہیں۔
خوبی علی نے بتایا کہ سال میں ہمارے دو گانے آتے ہیں تو یہ شرح اچھی نہیں ہے، میری کچھ اور مصروفیات بھی ہیں اس لیے اس طرف زیادہ وقت نہیں دے پاتا، تاہم میری خواہش اور کوشش ہے کہ 2026ء میں اپنے 4 سے 5 گانے پیش کر دوں۔
اپنے گانے ’اداس ‘ کو گانے کے حوالے سے کہانی بیان کرتے ہوئے خوبی علی نے بتایا کہ میرے والد سجاد علی کی ایک البم تھی ’رنگین‘ جس کا ایک گانا ’اس طرح تو ہوتا ہے‘ مجھے بہت پسند تھا، جو میں بہت سنتا تھا اور میں نے اس سے متعلق والد سے کہا کہ میں اس گانے سے اپنے گائیکی کے کیریئر کا آغاز کرنا چاہتا ہوں جس پر میرے والد نے اجازت دے دی اور میں نے اس گانے ’اس طرح تو ہوتا ہے‘ کو ’اداس‘ کے نام سے پیش کیا جو لاہور میں شوٹ کیا گیا تھا، جسے لوگوں نے بہت پسند کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اداس کے علاوہ دیگر گانے ’چلتے چلتے‘، ’میری کہانی‘ ، ’سوہنی‘، ’کیسی باتیں‘ بھی پیش کیے ہیں جن میں سے مجھے اپنا گانا ’کیسی باتیں‘ بہت پسند ہے۔
خوبی علی نے کہا کہ اب البم کا دور نہیں رہا بلکہ سنگل گانوں کا دور ہے جو لوگ سنتے ہیں اور وہ مشہور ہوتے ہیں، ورنہ البم میں 7، 8 گانے ضائع ہو جاتے ہیں۔