• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی حکام نے تاج محل کو پراپرٹی ٹیکس اور پانی کا بل بھیج دیا

بھارتی حکام نے تاج محل کو 2 کروڑ روپے کا پراپرٹی ٹیکس اور پانی کا بل بھیج دیا۔

7 عجائباتِ دنیا میں شامل تاج محل کے انتظامی معاملات سنبھالنے والے حکام سکتے میں رہ گئے جب انہیں حکومت کی طرف سے پراپرٹی ٹیکس اور پانی کا بل بھیجا گیا۔

آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو ہدایت دی گئی ہے کہ دو ہفتے میں تاج محل کا دو کروڑ روپے پر مشتمل ٹیکس اور پانی کا بل بھریں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تاج محل پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا کیونکہ یہ ایک قومی ورثہ ہے۔

اے ایس آئی حکام کا کہنا تھا کہ ہمیں جولائی اور اکتوبر کے مہینوں کے لئے پراپرٹی ٹیکس بھرنے کا نوٹس بھیجا گیا ہے، لگتا ہے کہ یہ غلطی سے ہوا ہے کیونکہ یادگاری عمارتیں ٹیکس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاج محل پانی کا بل بھی ادا کرنے کا مجاز نہیں کیونکہ یہاں صرف ہریالی کی دیکھ بھال کیلئے پانی استعمال ہوتا ہے، کمرشل بنیادوں پر نہیں۔

دوسری طرف متعلقہ حکام نے آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا کو آگرہ قلعے پر ’واجب الادا‘ 5 کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔

آگرہ قلعہ مغل بادشاہ اکبر نے تعمیر کیا تھا، یہ تاج محل سے ڈھائی کلومیٹر دور ہے۔

اے ایس آئی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں یادگار عمارتیں کنٹونمنٹ علاقوں میں ہیں لیکن ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، نوٹسز غلطی سے بھیجے گئے ہیں۔

میونسپل حکام نے بتایا کہ ٹیکس وصولی کیلئے ایک نجی کمپنی کی خدمات لی گئی تھیں لیکن اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید