• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایاز لطیف پلیجو کی معاشی، آئینی و سیاسی بحران کیلئے تجاویز

کراچی (نیوز ڈیسک) قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے سول سوسائٹی، ثالث اور بار کی قیادت کو اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے اقدامات اور کوششوں کی پیروی کر رہے ہیں۔

 انہوں نے ان کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے 20 سال سے آئین پڑھا رہے ہیں، اگر ہمیں اس معاشی، آئینی اور سیاسی بحران سے نکلنا ہے تو ہمیں مندرجہ ذیل اقدامات کی ضرورت ہے؛ (الف) انتخابات اور اے 63 سے متعلق معاملات کے لیے سپریم کورٹ کا فل بنچ ہونا چاہیے؛ (ب) کسی بھی عدالت کی جانب سے آئین کو دوبارہ نہیں لکھا جانا چاہیے؛ (ج) تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن ہونے چاہئیں؛ (د) چاروں صوبوں کے سیاسی قیدیوں کے ساتھ تمام عدالتیں یکساں سلوک کریں۔

ڈومیسائل یا مقبولیت کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے؛ (ہ) آرٹیکل 188 کے تحت اپنے پرانے سیاسی فیصلوں (بشمول زیڈ اے بی اور ایم این ایس کیسز) پر نظرثانی کے لیے سپریم کورٹ کا ایک خصوصی بڑا آئینی بنچ ہونا چاہیے؛ (و) ہمارے آئین میں از خود (سوموٹو) اختیارات کا کوئی خاص ذکر نہیں ہے

 لہٰذا اگر چیف جسٹس آف پاکستان کسی چیز کو قابل غور سمجھتے ہیں جو u/a 148-3 کے تحت ہے تو پھر سپریم کورٹ کے 5 سینئر ترین ججوں کا بنچ ہونا چاہیے اور جیسا کہ انہوں نے خود اس معاملے کا نوٹس لیا ہےتو قدرتی انصاف کے اصول کے پیش نظر (nemo judex in causa sua) چیف جسٹس کو اس بنچ کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید