آسٹریلوی سرفر لورا اینور نے 13 میٹر یعنی 44 فٹ بلند سمندری لہر میں سرفنگ کر کے نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا۔
لورا اینور نے ہوائی کے جزیرے اواہو میں ہمالیہ کےمقام پر یہ عالمی ریکارڈ بنا کر پچھلا 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
گینیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے سڈنی کے علاقے نیرابین میں منعقد کی گئی ایک تقریب میں خاتون کے اس ریکارڈ کی باضابطہ طور پر تصدیق کی گئی۔
نیرابین سے تعلق رکھنے والی لورا اینور نے11 سال کی عمر میں اپنے سرفنگ کیریئر کا آغاز کیا اور ورلڈ سرف لیگ (WSL) چیمپیئن شپ ٹور پر 7 سال گزارنے سے پہلے کئی چھوٹے مقابلوں میں کامیابی حاصل کی اور اب وہ بلند سمندری لہروں پر سرفنگ کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
اُنہوں نے اپنی اس کامیابی کے بارے میں کہا ہے کہ میں اس سے پہلے بھی کافی خطرناک لہروں کا سامنا کر چکی ہوں لیکن یہ لہر بے مثال تھی۔
لین بیچلی جو 7 بار عالمی سرفنگ چیمپئن بن چُکی ہیں، اُنہوں نے اس شاندار کامیابی پر تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لورا اینور نے اس طرح کی شدت کی لہر میں سرفنگ کر کے غیر معمولی کارنامہ انجام دیا ہے۔
ورلڈ سرف لیگ (WSL) کی جانب سے خاتون کے اس عالمی ریکارڈ کی ویڈیو یوٹیوب پر بھی شیئر کی گئی ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے لورا اینور کی اس شاندار کامیابی کی خوب تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ مردوں میں سب سے اونچی سمندری لہر میں سرفنگ کا ریکارڈ 2016ء میں ہوائی کے ایرون گولڈ نے 63 فٹ اونچی سمندری لہر میں سرفنگ کر کے قائم کیا تھا تاہم سرفنگ کی اب تک کی سب سے اونچی سمندری لہر میں سرفنگ کا ریکارڈ جرمن سرفر سیباسٹین اسٹوڈنر کے پاس ہے جنہوں نے 2020ء میں86 فٹ اونچی سمندری لہر میں سرفنگ کی تھی۔