کراچی (اختر علی اختر) آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی ملک بھر کی توجّہ کا مرکز بن گئی۔ نگراں حکومت آرٹس کونسل پر مہربان۔ پہلے سابق سیکریٹری انیق احمد کو نگراں وفاقی وزیر بنایا، بعد ازاں صدر آرٹس کونسل احمد شاہ کو صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز کیاگیا۔آرٹس کونسل آف پاکستان ملک بھر میں واحد ثقافتی ادارہ ہے، جو غیرسرکاری ہے۔ اراکین الیکشن کے ذریعے عہدے داروں کا انتخاب کرتے ہیں۔ پچھلے چند برسوں میں آرٹس کونسل کی مقبولیت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیکھا گیا کہ کسی ثقافتی تقریب میں وزیر بنانے کا اعلان کیا گیا ہو۔ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے آرٹس کونسل کے صدر سید محمد احمد شاہ کو صوبائی وزیر بنانے کا اعلان عالمی اردو کانفرنس کے افتتاح کے موقعے پر کیا۔ قبلِ ازیں رواں برس آرٹس کونسل کے سابق سیکریٹری انیق احمد کو نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور بنایا گیا۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا، چند برس قبل آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کی رکن اور ممتاز ڈراما نگار، نورالہدیٰ شاہ کو نگراں صوبائی وزیر بنایا گیا۔ اسی طرح سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے درجنوں ڈراموں کی خالق فاطمہ ثریا بجیا کو اور کامیڈی کنگ عمر شریف کو اپنا مشیر بنایا۔ یہ دونوں شخصیات بھی آرٹس کونسل کی مجلس عاملہ کی رکن رہیں۔ پاکستان ٹیلی ویژن کی معروف کمپیئر خوش بخت شجاعت تین بار آرٹس کونسل کی نائب صدر بننے کے بعد میڈیا کی توجّہ کا مرکز بنیں، اور پھر وہ ایم کیو ایم میں شامل ہوکر حلقہ این اے 250سے الیکشن میں کام یاب ہوکر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ بعدازاں، انھیں سینیٹ کا رکن بھی بنایا گیا۔ ان شخصیات کا ماضی میں کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں رہا۔