• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ پنجاب کا مثالی اقدام، بدسلوکی کے شکار ٹرینی سب انسپکٹر سے ملاقات، معافی مانگ لی

لاہور (امداد حسین بھٹی /نمائندہ جنگ)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب سے سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی موجودگی میں ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے مسلم لیگ نون کے حلقہ 152رکن صوبائی اسمبلی ملک محمد وحید کی جانب سے ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب کے ساتھ بد سلوکی پر ندامت کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ میں اس واقعہ پر بہت شرمندہ ہوں۔واضح رہے کہ کسی صوبے کے سربراہ کی جانب سے اس طرح کسی پولیس افیسر کو بلا کر ندامت کا اظہار کرنا اور ان سے معذرت کرنے کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی،وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپ دل چھوٹانہ کریں، ایم پی اے کو شوکاز نوٹس جاری ہوگا، انہوں نے سی سی پی اولاہور سے استفسار کیا کہ آپ نے تبادلہ کیسے کیا ۔ واقعے پر بدسلوکی کے مرتکب ایم پی اے ملک وحید نے کہا کہ سب انسپکٹر نے ، لوگوں کو مارا، تعلق پی ٹی آئی سے ہے، ن لیگ کےخلاف نازیبا لفظ بولے،ڈی آئی جی آپریشنز نے سوال پر بتایا کہ سب انسپکٹر نے ، لوگوں کو مارا، تعلق پی ٹی آئی سے ہے، ن لیگ کےخلاف نازیبا لفظ بولے،دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب نے ملک وحید اور عظمیٰ کاردار کو شوکازنوٹس،گندم خریداری اور دیگر امور پر پالیسی سازی کے لئے وزارتی کمیٹی قائم کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز شریف نے یاسر نصیب سے خود پوچھا کہ مجھے سارا واقعہ خود بتاؤ کہ کیا ہوا تھا؟جس پر ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب نے کہا کہ وہ معمول کا گشت کر رہے تھے انہیں 15پر لڑائی جھگڑا کی کال وصول ہوئی تو انہیں بتایا گیا کہ راستے میں ایک دو گاڑیاں مشکوک کھڑی ہیں جب ہم آگے گئے تو پولیس اہلکار نے آگے بڑھ کر گاڑی کو روکا کیونکہ ان کے کالے شیشے تھے اس دوران مریم نواز شریف انتہائی تحمل سے سب انسپکٹر کی بات سنتی رہیں اور اس بات کی دوبارہ تصدیق کی کہ کیا کالے شیشے تھے ؟تو یاسر نصیب نے دوہرایا کہ جی کالے شیشے تھے۔ یاسر نصیب نے مزید بتایا کہ باغبانپورہ کے علاقہ شادی پورہ کے پاس یہ واقعہ پیش آیا، ہم ایم پی اے صاحب کے پاس گئے تووہ اپنی گاڑی سے اترے اور کہا کہ میں اس علاقہ کا ایم پی اے ہوں آپ نے میری گاڑی کیوں چیک کی ہے میں نے کہا کہ میری ڈیوٹی تھی لیکن ایم پی اے اصرار کرتے رہے کہ میری گاڑی کو کیوں چیک کیا گیا ہے اور تم نے یہ کرکے میری عزت نفس کو مجروح کیا ہے، میں تمارے اس اقدام سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کروں گا تم نے میری بے عزتی کی ہے،جس پر میں نے جواب میں کہا کہ سر میں نے اپنی ڈیوٹی کی ہے جس پر ایم پی اے نے کہا کہ تم مجھ سے سوری کرو، جس پر مریم نواز شریف نے کہا کہ میں نے ویڈیو دیکھ لی ہے آپ اپنی بات جاری رکھو، جس پر یاسر نصیب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ میں نے ایم پی اے کو کہا کہ جناب میری سوری نہیں بنتی میں نے ڈیوٹی کی ہے، آپ یہاں موجود افراد کے موبائل کیمرے بند کروا دیں لیکن ایم پی اے نے کہا کہ سب کے سامنے معذرت کریں۔ جس پر میں نے کہا کہ اگر میرے کسی اقدام سے آپ کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے تو میں معذرت کر لیتا ہوں ۔ جس پر مریم نواز شریف نے یاسر نصیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری طرف دیکھو اور اس بات کو یاد رکھو کہ آئندہ آپ نے ہمیشہ اپنی ڈیوٹی کرنی ہے اور کسی سے معذرت نہیں کرنی آپ نے انہیں چیک کیا وہ آپ کی ڈیوٹی تھی اور آئندہ اپنی ڈیوٹی کے لئے کسی سے معافی نہیں مانگنی ۔ مریم نواز شریف نے دوبارہ کہاکہ میں اس تمام واقعہ پر آپ سے معذرت کرتی ہوں اور آپ بھی اپنا دل چھوٹا نہ کریں میں نے ایم پی اے کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے اور وہ جوابدہ ہونگے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا ہے؟ میں تسلیم کرتی ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا اسی دوران مریم نواز شریف نے سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کی طرف مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کمیانہ صاحب آپ نے ان کا تبادلہ کیسے کر دیا؟ جس پر بلال صدیق کمیانہ نے کہاکہ ڈی آئی جی آپریشنز نے ان کے تبادلے کی رٹ لکھوا دی تھی، جس پر مریم نواز شریف نے کہا کہ آئندہ اس قسم کا کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے میرے علم میں لانا ہے اس کے بعد میری ہدایات کے مطابق عمل کرنا ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ اگر ایم پی اے صاحب کو بھی کوئی تحفظات تھے تو وہ میرے پاس آتے ہم اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرواتے اور جو انکوائری کی رپورٹ آتی اس کے مطابق ہم عمل کرتے۔ اس دوران سی سی پی او لاہور نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جس طرح ہمیں بلا کر ہماری حوصلہ افزائی کی ہے اس سے ایک مثبت پیغام جائے گا ،تو مریم نواز نے کہا کہ اچھا پیغام جانا بھی چاہئے قانون سے کوئی بالا تر نہیں ہے اور ہم اراکین اسمبلی کو تو قانون کی زیادہ پاسداری کرنا چاہئے تاکہ باقی لوگوں کے لئے بھی مثال بن سکیں۔ انہوں نے یاسر نصیب کے ذریعے پولیس کو پیغام دیا کہ کسی سے زیادتی یا ناانصافی نہیں کرنی پولیس کا کام عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے بعد ازاں سی سی پی ا و لاہور اور یاسر نصیب واپس آ گئے۔واضح رہے کہ 24مارچ کو رات کے وقت تھانہ باغبانپورہ کے علاقے شادی پورہ افشاں پارک میں ایم پی اے ملک محمد وحید کی پراڈو کار موجود تھی جسے مبینہ کالے شیشوں کی وجہ سے گشت پر موجود ٹرینی سب انسپکٹر یاسر نصیب نے اپنے دیگر پولیس اہلکاروں کی مدد سے روکا اور کالے شیشے کا پرمٹ مانگا تو ایم پی اے غصہ میں آ گئے اور کہا کہ میں اس علاقہ کا ایم پی اے ہوں تمہاری کیسے ہمت ہوئی کہ میری گاڑی کو چیک کرو، اس دوران حلقہ کے دیگر لوگ بھی اکٹھے ہوگئے اور اپنے اپنے موبائل فونز سے ویڈیو بنانے لگ گئے جس پر یاسر نصیب نے کہا کہ آپ یہ ویڈیو بندکروا دیں تاہم ایم پی اے ملک وحید نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ تمہیں کس نے میرے پیچھے بھیجا ہے کس کے کہنے پر آئے ہو؟

اہم خبریں سے مزید