مرتب: محمّد ہمایوں ظفر
میرے ماموں، مرزا رشید بیگ بہت مخلص، عبادت گزار اور خاندان بھر میں انتہائی شریف النفس، ہم درد شخص کے طور پر مقبول تھے۔ وہ میرے ماموں ہی نہیں، بہترین دوست، استاد اور ہم راز بھی تھے۔ انھوں نے اپنی ہستی فراموش کرکے ساری زندگی اپنے والدین کی بے لوث خدمت کی۔ بھائیوں کے بازو، بہنوں کے لیے گھنے سائے کی مانند تھے۔
ممانی جان کے ساتھ تو ان کی ہم آہنگی مثالی تھی، لیکن وہ جس سے بھی ملتے، اپنی نرم گفتاری اور بہترین اندازِ گفتگو سے اسے اپنا گرویدہ کرلیتے۔ سو، ایسے شان دار انسان کی شخصیت پر کچھ لکھنا انتہائی دشوار گزار امر ہے۔
گوکہ ہر انسان کا دنیا سے جانا ایک طے شدہ حقیقت ہے اور جانے والے پھر لوٹ کے بھی نہیں آتے، لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں، جو دنیا سے جانے کے بعد بھی ہر لمحہ یاد آتے ہیں، ان کی یادیں بھلائے نہیں بھولتیں۔ میرے ماموں 29 نومبر 2023ء کو مختصر علالت کے دوران اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے اور اب صرف ان کی خوب صورت یادیں ہی ہمارے پاس رہ گئی ہیں۔
مَیں ان کا پیار اور شفقت کو یاد کرتی ہوں، تو دل جیسے خون کی آنسو روتا ہے، لیکن جانے والوں کے لیے ہم ان کے درجات کی بلندی کی دعا ہی کر سکتے ہیں۔ اللہ میرے عظیم ماموں کو جنّت الفردس میں اعلیٰ مقام اور ہم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے؎ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی.....اِک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا۔ (نوشینزرّیں، سیال کوٹ)