• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت میں بہتری کے آثار نمایاں ہورہے ہیں۔سعودی عرب کے اعلیٰ سطح کے وفد کے حالیہ دورے کے نتیجے میں بننے والی فضا نے نگراں حکومت کی طرف سے بروئے کارلائے جانے والے اقدامات اور موجودہ حکومت کی کاوشوں کے ساتھ مل کر ثمرات دینے شروع کردئیے ہیں جبکہ عالمی منڈی میں تیل کے نرخ نیچے آنے سے بھی ریلیف کی امیدیں ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مہنگائی کے گراف میں کمی کو اچھی خبر قرار دیتے ہوئے درست طور پر ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومتیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںکمی اور اشیائے خورونوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے بموجب دوسال میں مہنگائی کا کم ترین سطح پر آنا معاشی بہتری کی علامت ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح جو39فیصد کی سطح تک پہنچی نظر آرہی تھی، پہلے20فیصد پر آئی اور اب17فیصد پر نظر آرہی ہے بیان کے مطابق نگراں حکومت نے16ماہ میں جومحنت کی، اسے جاری رکھ کر یہ ثمرات حاصل ہوئے ہیں اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی سے عوام کو مزید ریلیف ملے گا۔اس میں شبہ نہیں کہ حکومت کے اسمگلنگ پر قابو پانے سمیت ہمہ جہت اقدا مات ثمر آور ہورہے ہیںمگر ذخیرہ اندوزی روکنے اور مارکیٹ نرخوں پرزیادہ توجہ دینے کی ضرورت اب بھی محسوس ہورہی ہے۔ مزدوروں اور کسانوں کے حالات بھی خصوصی توجہ کے طالب ہیں۔نئے آنے والے بجٹ سے جہاں سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی کئی توقعات وابستہ ہیں وہاں دیگر شعبوں کے لوگ بھی کئی حوالوں سے امیدیں رکھے ہوئے ہیں۔ کم آمدنی کے حامل افراد بجلی اور گیس کے نرخوں سے پریشان ہیں وہ بھی اجرتوں میں اضافے سمیت کئی امید افزا اقدامات کے منتظر ہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین