ایران میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ’شیطان پرست نیٹ ورک‘ کے خلاف کارروائی کر کے 250 سے زیادہ افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق گرفتاریاں دارالحکومت تہران سے کی گئیں جن میں 3 یورپین شہری بھی شامل ہیں، یہ افراد شیطان پرستی کو فروغ دینے میں ملوث تھے۔
ایرانی نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے لکھا کہ تہران میں شیطانی نیٹ ورک ٹوٹ گیا۔ 146 مرد اور 115 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے، ایران میں اسلامی قوانین کے تحت ممنوع شراب اور دیگر طرح کی منشیات بھی ضبط کی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس آپریشن کے دوران 73 گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد کے کپڑوں، سر، چہرے اور بالوں پر شیطانی نشانات بنے ہوئے تھے اور یہ افراد غیر مناسب اور نازیبا حالت میں تھے۔
ایرانی نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے کچھ تصاویر بھی شائع کی ہیں جن میں ماسک دکھائے گئے ہیں اور شرٹس پر بھی کھوپڑیوں کے ماسک بنے ہوئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل بھی ایران میں کئی مرتبہ ایسے اجتماعات اور پارٹیوں پر چھاپا مار کر گرفتاریاں کی جاچکی ہیں جہاں شراب موسیقی اور نشے کا استعمال ہو رہا تھا۔
رپورٹس کے مطابق 2007ء میں پولیس نے تہران میں ایک کانسرٹ پر چھاپا مار کر 230 افراد کو گرفتار کیا تھا جس کے بارے میں اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ اس پارٹی میں لوگ خون پی رہے تھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جولائی 2009ء میں شمال مغربی صوبے اردبیل میں پولیس نے تین افراد کو شیطان کی پوچا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔