• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن




نئی دہلی (جنگ نیوز ) جیسا کہ بھارت میں عام انتخابات کا عمل آگے بڑھ رہا ہے ۔ آر ٹیفیشیل (مصنوعی) انٹیلی جنس کے ذریعہ وزیراعظم نریندر مودی کی رقص کرتی ہوئی وڈیو نے تہلکہ مچا دیا ہے ۔ ایسی وڈیوز تیزی سے پھیل رہی ہیں ۔ 

مودی نے اپنی رقص کرتی وڈیوز کو سراہا جبکہ متعلقہ بھارتی حکام نے اعتراف کیا کہ اے آئی کی مدد سے بنی وڈیو ز کے ذرائع کا سراغ لگانا دشوار ہے ۔ مغربی بنگال میں پولیس ان وڈیوز کو شیئر کرنے والوں کے بارے میں تحقیقات کررہی ہے ۔

 وڈیو میں ایک پر ُجوش مودی کو غیر روایتی پتلون اور جیکٹ میں ملبوس رقص کرتے دیکھا یا گیا ہے ۔ وہ بالی وڈ کے گانے پر اسٹیج پر رقص کررہے ہیں ۔ ہجوم خیر مقدمی نعرے لگارہا ہے ۔ مودی نے سو شل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر یہ وڈیو شیئر بھی کی ہے ۔

 انتخابات کے عین عروج کے وقت مودی نے اسے خوش آئند قرار دیا ۔ ایک اور وڈیو میں مودی کو اسی اسٹیج سیٹ پر اپنی حریف ممتا بنرجی کو مقابلے میں ساڑھی پہنے رقص کرتے دکھایا گیا ۔ پس منظر میں ان کے خطاب کے وہ حصے دکھائے گئے جن میں انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو اپنی پارٹی چھوڑنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا پولیس نے اس خدشے کے پیش نظر تحقیقات شروع کردی ہیں کہ اس سے امن و امان بگڑنے کا خدشہ ہے ۔ 

اے آئی کی مدد سے بنائی گئی وڈیوز نے اس بات کو اجاگر کردیا کہ اس ٹیکنالوجی کا درست اور غلط استعمال بڑھتا جارہا ہے ۔اس بات نے ریگولیٹرز اور سیکورٹی حکام کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے ۔ 

ایسی وڈیوز سے ڈیجیٹل آگاہی رکھنے والے بھارتی بھی انتخابات میں گمراہ ہو سکتے ہیں ۔ جبکہ ایک ارب 40کروڑ کی آبادی والے بھارت میں یہ انٹیلی جنس با آسانی مذہبی کشیدگی کا بھی باعث ہو سکتی ہے ۔

 ورلڈ اکنامک فورم کے سروے کے مطابق بھارت میں وبائی امراض سے زیادہ اور گمراہ کن اطلاعات سے کشیدگی پھیلنے کا خطرہ ہے ۔ معمر افرادڈاکٹر جدید ٹیکنالوجی سے نا واقف ہوتے ہیں ۔ اور وہ جعلی بیانیہ کا شکار ہو سکتے ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید