• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ بجٹ میں 1.5 ارب ڈالر کے بین الاقوامی بانڈز کے اجرا کا منصوبہ

اسلام آباد(مہتاب حیدر) پاکستان نے اگلے بجٹ 2024-25 میں 1.5 ارب ڈالر سے زائد کی قومی خزانے میں لانے کے لیے پانڈا اور یورو/ سکوک بانڈز سمیت بین الاقوامی بانڈز کا اجرا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ زر مبادلہ کی شرح پر دباؤ سے بچنے کے لیے زیادہ ڈالر کی آمد کی ضرورت ہے۔ بجٹ بنانے والے اگلے بجٹ 2024-25 کے لیے بیرونی وسائل سے وصولیوں کے تخمینے کو حتمی شکل دے رہے ہیں لیکن حتمی فیصلہ ملک کی بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہونے کی صلاحیت پر کیا جائے گا۔

 پاکستانی حکام نئے تخمینے بنا رہے ہیں جس کی بنیاد اس امکان پر ہے کہ اسلام آباد آئی ایم ایف کے ساتھ درمیانی مدت کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کے تحت ایک نیا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو جائے جو اگلے مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی-دسمبر) میں ملک کی کریڈٹ ریٹنگز کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کرے گا۔ 

حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ "حکومت چینی مارکیٹ میں دستیاب لیکویڈیٹی کو استعمال کرنے کے لیے پانڈا بانڈ جاری کرنے کے لیے تیار ہے جس میں 500 ملین ڈالر سے زائد کا بانڈ جاری کرنے کا امکان ہے" ۔تاہم، رواں مالی سال 2023-24 میں بین الاقوامی بانڈز کے اجرا کے ذریعے 1.5 ارب ڈالر حاصل کرنے کی پیش گوئی کے باوجود، ملک کے اقتصادی منیجرز بین الاقوامی بانڈز کے اجرا کی شکل میں کوئی غیر ملکی آمدنی حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں اعلی حکام نے جمعرات کو دی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی طور پر بین الاقوامی مارکیٹوں میں زیادہ سود کی شرحوں اور دوسری طرف ملک کی خراب کریڈٹ ریٹنگ ہے"۔

بجٹ بنانے والوں نے استدلال کیا کہ اگر اسلام آباد کے اقتصادی منیجرز مطلوبہ غیر ملکی آمدنی کو محفوظ کرنے میں ناکام رہے تو تبادلے کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حقیقی مؤثر زر مبادلہ کی شرح (آر ای ای آر) کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اگر غیر ملکی آمدنی کو بروقت یقینی نہ بنایا جا سکے۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ وقت میں زر مبادلہ کی شرح زیادہ ہے اور اگر ڈالر کی آمد بروقت فراہم نہ کی گئی تو روپے کے مقابلے میں ڈالر میں اچانک ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف پروگرام کے تحت، ایک نئی ڈیل کے لیے شرائط میں سے ایک بیرونی فنانسنگ ہوگی تاکہ 6 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کے بیل آؤٹ پیکج کو محفوظ بنایا جا سکے۔ 

ملک کی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پائی پائی کا حساب لیا جائے گا۔حکومت اگلے بجٹ 2024-25 کو 295 روپے فی امریکی ڈالر کی اوسط زر مبادلہ کی شرح پر بنا رہی ہے۔ 

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب پہلے ہی پانڈا بانڈ جاری کرنے کے لیے چینی مارکیٹ کو استعمال کرنے کے ارادے کا اظہار کر چکے ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید