• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارا ملک اتنا ہی خودمختار جتنا امریکا، کیا وہ یہاں آکر تحقیق کریگا، مصدق ملک

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہمارا ملک اتنا ہی خودمختار ہے جتنا امریکا ہے، ان کی قرارداد انہوں نے اپنے ہاؤس میں جو پیش کی ہے اس کا مطلب ہے کیا امریکا یہاں پرآکر تحقیق کرے گا؟، تحریک انصاف کے رہنما زین قریشی نے کہاکہ کوئی بھی کسی ملک کو نہیں کہتا کہ ہمارے ملک میں آکر تحقیقات کرو، لیکن سیاست مورال اتھارٹی پر کرتے ہیں، مزیدار بات یہ ہے کہ امریکا کو یہ مائی با پ بھی مانتے ہیں، یہ کہتے ہیں امریکا کے ساتھ تعلقات بھی خراب نہیں ہونے چاہئیں،امریکی ایوان نمائندگان نے یہ کہا ہے کہ پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے الیکشن میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، ہم بھی تو یہی کہتے تھے کہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، میزبان حامد میر سے اپنے تجزیئے میں کہا کہ آج کی اہم ترین خبر یہ ہے امریکی ایوان نمائندگان میں بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی گئی، اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آٹھ فروری 2024ء کو پاکستان میں جو انتخابات ہوئے اس میں جو بے قاعدگیاں تھیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئے، اس کے فوراً بعد آج پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ملک صاحب سب سے پہلے میں آپ کوسنوانا چاہ رہا ہوں کہ امریکی ایوان نمائندگان میں جو قرارداد پیش کی گئی ہے اسے پیش کرنے والے کون ہیں اور ان کے الفاظ کیا ہیں۔ (امریکی ایوان نمائندگان کا ویڈیو کلپ ) کانگریس مین Rep. Dan Kildee : ایسے الیکشن جو پاکستان میں عوام کی مرضی کی ترجمانی کریں ، الیکشن آبزروز کے مطابق فروری میں ہونے والے انتخابات آزادانہ اور شفاف نہیں تھے، حالیہ الیکشنز کے فراڈ اور پرتشدد ہونے کے مصدقہ الزامات ہیں، لہٰذا یہ قرارداد پاکستان میں ان الیکشنز کے آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔حامد میرکے سوال ملک صاحب، امریکی نمائندگان کی یہ قرارداد بہت بڑی اکثریت کے ساتھ منظور کی گئی ہے، اس کی مخالفت میں صرف سات ووٹ آئے ہیں، اب یہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس کو آپ کی حکومت نظرانداز کردے گی یا اس کو کوئی اہمیت دینا پڑے گی، واقعی الیکشن کی تحقیقات کروانا پڑیں گی؟ سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ house of representative یا پاکستان کا ہاؤس جو ہے وہ کسی اور ملک کے متعلق کوئی قرارداد پیش کرے تو اس کے کیا نتائج ہوں گے، ہمارا ملک اتنا ہی خودمختار ہے جتنا امریکی ملک ہے، ان کی قرارداد انہوں نے اپنے ہاؤس میں جو بھی پیش کی ہے اس کا مطلب ہے کیا امریکا یہاں پرآکر تحقیق کرے گا؟، کیا کسی بھی ملک کے اندر کسی اور ملک کے کہنے پر کہ کوئی اور ملک کہے کہ میں آپ کے الیکشن کو نہیں مانتا اس وجہ سے کیا ہوناچاہئے؟، اگر ہم یہ کہیں تو کیا ہونا چاہئے؟، ان کے جو بھی کانگریس مین ہیں مجھے اس کی ساری جو انہوں نے گفتگو فرمائی ہے اس کا سیاق و سباق نہیں پتا لیکن یہ بڑی عجیب سی بات لگتی ہے کہ آپ کسی اور ملک کی جس کا اپنا آئین ہے، اپنا طریقہ کار ہے آپ اس کے الیکشن پر تبصرہ کررہے ہیں، جو لوگ یہاں پر آتے ہیں الیکشن آبزروز آتے ہیں یا بین الاقوامی لوگ آتے ہیں الیکشن کو آبزرو کرنے کیلئے وہ اگر ایسی کوئی بات کریں تو سمجھ آتی ہے کیونکہ آپ نے انہیں انوائٹ کیا کہ آپ آکر الیکشن دیکھئے، ابھی آپ کسی کو بلالیں تو وہ آپ کو بتائیں گے، ہمارے بہت سے اپنے دوست نالاں ہیں کہ جو جی ٹی روڈ والی بیلٹ ہے، گوجرانوالہ ہے، فیصل آباد ہے، شیخوپورہ ہے، وہاں پر بہت سے لوگ جو ہیں ہمارے لیڈران ہار گئے ہیں، کچھ مانے ہیں اور کچھ بہت ناراض ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کو دیکھیں تو وہ کے پی اور بلوچستان کے حوالے سے بہت ناراض ہیں، اگر آپ چلے جائیں کراچی میں تو جماعت اسلامی بہت ناراض ہے۔
اہم خبریں سے مزید