مشروم یا کھمبیاں ایک قسم کا فنگس ہے جو بیکٹیریا پیدا کرتا ہے، یہ ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے۔
مشروم مٹی یا لکڑی پر اگتا ہے۔ اسے گزشتہ کئی برسوں سے بطور غذا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ماضی کی نسبت آج کل مختلف کھانوں میں مشروم کا استعمال کیا جارہا ہے کیونکہ اس میں کولیسٹرول اور چکنائی نہیں ہوتی۔
اس کے علاوہ پوٹاشیم، وٹامن ڈی، فائبر، سیلینیم جیسے غذائی اجزاء بھی مشروم کے اندر موجود ہوتے ہیں۔ یہ قوت مدافعت کو بہتر کرتا ہے۔ کچھ اقسام ایسے ہیں کہ جو ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان کو روک کر کینسر سے تحافظ بھی فراہم کرتے ہیں۔
بعض تحقیق کے مطابق کھمبیاں الزائمر جیسی بیماریوں سے لڑنے میں بھی کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان کی 2000 سے زیادہ اقسام ہیں، لیکن ان میں سے صرف 25 انواع کو کھایا جا سکتا ہے۔
تاہم طبی ماہرین کے مطابق بارش کے موسم میں جنگلی کھمبیوں کی پیداوار میں اضافہ ہوجاتا ہے، اس لیے اس موسم میں ان کے استعمال میں خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر بارش کے موسم میں اس سے پرہیز نہ کیا گیا تو یہ ذائقے کے ساتھ بیماریوں کو بھی دعوت دے گا۔
ماہرین کے مطابق برسات کے موسم میں اس کا استعمال فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتا ہے اور بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور سے ان افراد کے لیے جن کا مدافعتی نظام یا معدہ کمزور ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر برسات کے موسم میں جنگلی کھمبیوں کے استعمال سے کئی بار اسہال، الٹی، متلی، پیٹ میں شدید درد، قبض جیسے مسائل ہوسکتے ہیں۔ ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
تاہم طبی ماہرین کے مطابق ایسے افراد جن کی قوت مدافعت یا نظام ہاضمہ مضبوط ہے وہ اسے محدود مقدار میں اس کا استعمال کر سکتے ہیں۔