وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتیں کم کرنا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، ڈیٹ ری پروفائلنگ کا کیپیسٹی پیمنٹ پر جتنا بھی فرق آئے گا وہ صارفین کو دیا جائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ پاور سیکٹر میں چین کے قرضے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، کول پاور پلانٹ کی مقامی کوئلے پر منتقلی سے دو ڈھائی روپے فی یونٹ کمی آ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو کول کنورژن میں سرمایہ کاری پر آمادہ کریں تاکہ قیمت میں بہتری آئے۔ چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ریفارم پر بات چیت ہوئی ہے، نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن نے اتفاق کیا اور کہا جلد اقدامات کرنے چاہیئں۔
اویس لغاری نے کہا کہ ملک میں چار کول پاور پلانٹ ہیں، ایک حکومت چلاتی ہے۔ حکومت اپنا کول پاور پلانٹ کے الیکٹرک کے ساتھ مقامی کوئلے پر منتقل کر رہی ہے، تین کول پلانٹ 12، 12 سو میگاواٹ کے ہیں، اس وقت امپورٹڈ کول پر انرجی کاسٹ 24 روپے فی یونٹ آتی ہے، اگر کول پلانٹ مقامی کوئلے سے بجلی بنائیں تو آج کی قیمت 7.50 سے 8 روپے فی یونٹ ہوگی۔
وزیر توانائی نے کہا کہ 1994 اور 2002 کی پالیسی کے تحت 20 پلانٹ کی ورکنگ مکمل کی ہے۔ ان 20 پلانٹ کو سسٹم سے نکالنے سے کسٹمر کو 80 ارب روپے سالانہ کا فائدہ ملے گا، روپے کی قدر اور شرح سود کے باعث کیپیسٹی پیمنٹ 8 سو کے بجائے 21 سو ارب ہوئی۔