• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی میں دوبارہ ڈیڈ لاک، دھرنے جاری

کوئٹہ ( نمائندہ جنگ ) حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی میں دوبارہ ڈیڈ لاک، دھرنے جاری، گوادر اور کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج ، حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات پیش۔ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور دارالحکومت کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام دھرنوں اور احتجاج کا سلسلہ نویں روز بھی جاری رہا۔ گوادر میں مذاکرات کا ایک اور دور ہوا تاہم کوئی پیش رفت نہ ہو سکی شاہراہوں کی بندش کے باعث مکران ڈویژن میں زندگی مفلوج ہو گئی اشیائے خوردونوش کی سپلائی مسلسل بند ہے۔ دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے پریس کانفرنس کے ذریعے حکومت کو مذاکرات کیلئے اپنے مطالبات پیش کر دئیے ۔ تفصیلات کے مطابق گوادر انتظامیہ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان جمعہ کو کامیاب مذاکرات ہوئے تھے اور حکومت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار مظاہرین کو رہا کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جس کے بعد ، کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک بحال،کوئٹہ میں ریڈ زون اور اطراف کی سڑکوں پر کھڑے کنٹینرز بھی ہٹادئیے گئے ،تاہم سانحہ نوشکی کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دھرنے جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا نویں روز بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام گوادر ٗ کوئٹہ ٗ نوشکی سمیت دیگر علاقوں میں دھرنوں اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ اتوار کو گوادر میں حکومتی کمیٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور ہوا تاہم کوئی پیش رفت نہ ہوسکی شاہراہوں کی بندش کے باعث مکران ڈویژن میں ایشیائے خوردونوش کی سپلائی مسلسل بند ہونے سے معمولات زندگی مفلوج ہو گئی ۔دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے گوادر دھرنے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو طاقت اور تشدد کا استعمال بند بااختیار نمائندے مذاکرات کے لیے بھیجے جائیں۔
اہم خبریں سے مزید