گھر ہی وہ مقام ہے جہاں ہماری شخصیت کی بنیادیں رکھی جاتی ہیں اور یہی وہ جگہ ہے جہاں مثبت عادات فروغ پاتی ہیں۔
ایک خوش حال اور مثبت ماحول میں پرورش پانے والے افراد ناصرف دُنیاوی طور پر کام یاب ہوتے ہیں بلکہ روحانی اعتبار سے بھی ایک مطمئن زندگی گزارتے ہیں۔
بلاشُبہ مثبت عادات کا فروغ گھر کے ہر فرد کی ذمّے داری ہے اور اس مقصد کے لیے کچھ اہم نکات اور اصولوں کو اپنانا ضروری ہے کہ محض دنیاوی کامیابیوں کے حصول ہی کے لیے نہیں، باحیثیتِ مسلمان دینی تعلیمات بھی ہم سے یہی تقاضہ کرتی ہیں۔
صحت مند افراد، معاشرے کے لیے بھی مفید ثابت ہوتے ہیں، اگر آپ ذہنی و جسمانی طور پر صحت مند رہنا چاہتے ہیں، تو رات جلدی سونے، صبح سویرے بیدار ہونے، متوازن غذا کھانے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے کی عادات اپنائیں۔
باہمی احترام و محبّت اور صبر و تحمّل جیسی عادات افراد کے درمیان خوش گوار تعلقات کو فروغ دیتی ہیں، یہی اطوار گھر کے ماحول کو خوش گوار اور پُر سکون بھی بناتےہیں۔
مثبت عادات، زندگی میں نظم و ضبط اور توازن پیدا کرتی ہیں اور یہ دونوں خصوصیات ہی افراد کو اپنے مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
عام طور پر والدین ہی اپنے بچّوں کے رول ماڈلز ہوتے ہیں کہ بچّے بیش تر امورِ زندگی میں اپنے ماں باپ کی تقلید کرتے ہیں، لہٰذا والدین کو چاہیے کہ وہ خود مثبت عادات اپنا کر اپنے بچّوں کے لیے مثال قائم کریں۔
مثبت عادات کے فروغ میں بچّوں کی تعریف اور حوصلہ افزائی اہم کردار ادا کرتی ہے، لہٰذا جب بچّے یا دیگر افراد کوئی مثبت عمل کریں تو دل کھول کر ان کی تعریف اور حوصلہ افزائی کی جائے، یوں اچّھی عادات کو دوام ملے گا۔
مثبت عادات کے فروغ کے لیے انہیں روزمرّہ معمولات کا حصّہ بنانا ضروری ہے، اس ضمن میں ایک منظّم روٹین ترتیب دیں، جس میں صحت بخش غذا کا استعمال، ورزش، مطالعے اور تفریح جیسے امور شامل ہیں۔
بچّوں کو اچّھی عادات کی جانب راغب کرنے کے لیے مختلف تربیتی سرگرمیوں کا اہتمام کریں جن میں کہانیاں سنانا، مختلف اِن ڈور اور آؤٹ ڈور گیمز کا انعقاد اور تعلیمی سرگرمیاں وغیرہ شامل ہیں۔
خاندان کے افراد کے درمیان مکالمے اور بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں، مختلف مسائل اور اُن کے حل پر گفتگو کریں اور ایک دوسرے کی آراء سُنیں کہ یہ عمل بھی مثبت عادات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
بچّوں کو مطالعے کی عادت ڈالیں کہ کتابیں پڑھنے سے ناصرف ان کے علم میں اضافہ بلکہ ذہنی نشوونما بھی بہتر ہو گی۔
صفائی اور نظم و ضبط کی عادت کو فروغ دیں، گھر کی صفائی میں سب کا حصّہ ہونا چاہیے تاکہ گھر کا ماحول خوش گوار رہے۔
باہمی احترام کی عادت اپنائیں، چاہے بچّے ہوں یا بزرگ، ہر فرد کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔
وقت کی پابندی کریں، وقت پر سونا، اُٹھنا، کھانا کھانا اور دیگرامور انجام دینا نظم و ضبط کی نشانی ہے۔
ایک دوسرے کی مدد اور تعاون کی عادت اپنائیں، خاندان کے افراد کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کی مدد اور ایک دوسرے سے ہر ممکن تعاون کریں۔
گھر میں مثبت عادات کا فروغ ہی ایک خوش حال اور مطمئن زندگی کی کُنجی ہے۔
یہ عادات ناصرف افراد کی ذہنی و جسمانی صحت بہتر کرتی ہیں بلکہ گھر کا ماحول بھی حسین و پُر سکون بناتی ہیں۔
والدین کی ذمّے داری ہے کہ وہ خود مثبت عادات کی مثال قائم کریں اور بچّوں میں بھی ان کی اہمیت و افادیت اجاگر کریں۔
یاد رہے کہ ایک آسودہ حال اور مسرور گھرانا ہی ایک بہترین معاشرے کی بنیاد ہوتا ہے۔