اسلام آ باد (رانا غلام قادر ) ملک میں جہاں ایک جانب صارفین مہنگی بجلی کی وجہ سے پریشان ہیں وہاں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے ملازمین اربوں روپے مالیت کی مفت بجلی کی سہولت استعمال کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پیش کردہ ایک رپورٹ کے مطابق تمام ڈسکوز کے کل ملازمین کی تعداد 188151ہے جبکہ ماہانہ مفت یونٹس 34298013 بنتے ہیں۔
ملازمین کی دو کیٹگریز ہیں۔ نان جنریشن کیٹگری میں گریڈ ایک سے چار کو ایک سو یونٹ ماہانہ ،پانچ سے دس اسکیل کو 150یونٹ ،گیارہ سے پندرہ اسکیل کو 200یونٹ،سولہ کو 300،سترہ کو 450،اسکیل اٹھارہ کےافسروں کو 600یونٹ ،گریڈ انیس کو 880،گریڈ بیس کو 1100،گریڈ اکیس اور بائیس کو 1300یونٹ فری ملتے ہیں،جنریشن کیٹگری میں گریڈ ایک سے چار کو 300یونٹ،پانچ سے دس کو600، گیارہ سے پندرہ کو 600۔
سولہ کو 600،گریڈ سترہ کو650،گریڈ اٹھارہ کو 700،انیس کو 1000،بیس کو 1100یونٹ فری ملتے ہیں،لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 35852ملازمین کے ماہانہ یونٹس 6594070 یونٹس مفت بنتے ہیں۔ گوجرانوالہ کمپنی کے 19984 ملازمین ہیں جن کے ماہانہ فری یونٹس 3211275 بنتے ہیں۔
فیصل آباد کمپنی کے 28506ملازمین ہیں جن کے مفت یونٹس4522158بنتے ہیں۔
اسلام آ باد کمپنی کے ملازمین کی تعداد20371ہے۔ ان کے ماہانہ یونٹس 3958398ہے۔
ملتان کمپنی کے ملازمین کی تعداد 26386ہے جبکہ مفت یونٹس 4318540 بنتی ہے۔
پشاور الیکٹرک کمپنی کے ملازمین کی تعداد 32788ہے جبکہ مفت یونٹس6591175بنتے ہیں۔ حیدر آ باد کمپنی کے 10340ملازمین ہی جبکہ مفت یونٹس 2432990بنتے ہیں۔
سکھر کمپنی کے 8313 ملازمین ہیں جبکہ مفت یونٹس1491483بنتے ہیں۔ کوئٹہ کمپنی کے 5604ہیں جبکہ یونٹس 1077775 بنتے ہیں۔ ٹیسکو کے سات ملازمین ہیں جن کے 825یونٹس ہیں۔