اسلام آباد (اسرار خان) پاکستان کے قومی توانائی گرڈ کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے جیسا کہ زیادہ سے زیادہ صارفین خود سے پیدا ہونے والی بجلی، خاص طور پر شمسی توانائی کو اپنارہے ہیں، جو گرڈ کے استحکام اور طویل مدتی پائیداری کے لیے خطرہ ہے۔ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام سالانہ مکمل اجلاس میں ماہرین نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ ایک جامع حکمت عملی تیار کریں جو قابل تجدید توانائی کی نمو کو گرڈ کے اعتبار سے متوازن کرے۔ اٹک ریفائنری اور اٹک جنرل لمیٹڈ کے سی ای او عادل خٹک نے کہا کہ اگرچہ پاکستان اپنے استعمال سے زیادہ توانائی پیدا کر رہا ہے، نظام میں ناکاریاں قابل تجدید ذرائع کی جانب اس کی منتقلی میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خود سے پیدا ہونے والی شمسی توانائی میں اضافہ- نیٹ میٹرنگ کے ذریعے فعال، جو شمسی مالکان کو اضافی بجلی واپس گرڈ کو فروخت کرنے کی اجازت دیتا ہے-