راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر شادی شدہ خاتون کے قتل کیس میں اہم موڑ آ گیا، سربراہ نے پہلے جرگے میں حکم دے کر مبینہ طور پر لڑکی کو قتل کروایا، پھر خود اسی کا جنازہ پڑھایا۔
پولیس کے مطابق قتل کا فیصلہ جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے دیا تھا، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کر کے دفنایا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق 11 سے 16 جولائی کے درمیان جرگے میں عصمت اللّٰہ پیش پیش رہا، جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ کی بازار میں ہوائی فائرنگ کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی، پولیس عصمت اللّٰہ کو گرفتار کر چکی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی 7 ماہ پہلے جنوری میں ہوئی تھی، مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمٰن نے قتل کے 4 دن بعد 21 جولائی کو ایف آئی آر بھی درج کروائی کہ اس کی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے اور عثمان نامی شخص سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے۔
گزشتہ روز پولیس نے مقتولہ کے خاوند کی مدعیت میں درج مقدمے میں مزید 4 دفعات شامل کر لیں، مقتولہ کے قتل کے حوالے سے اضافی دفعات پر مشتمل ایف آئی آر سامنے آ گئی۔
مقدمے میں قتل، سہولت کاری اور شواہد چھپانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
قتل کے واقعے میں سہولت کاری کرنے والے گرفتار 3 ملزمان سے اہم شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں، تینوں ملزمان سے قبر کی رسیدیں، بیلچہ برآمد کر لیا گیا۔
یہ سب چیزیں گورکن، سیکریٹری قبرستان اور رکشہ ڈرائیور کی نشاندہی پر برآمد کی گئیں۔