میں بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز2024 میں شرکت کیلئے کراچی ایکسپو میں داخل ہوا تو مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میںکسی بارڈر پر سجے میدانِ جنگ میں آگیا ہوں۔ میرے چاروں طرف دیوہیکل جنگی جہاز،ڈرون طیارے ،بھاری بھرکم ٹینک، دفاعی سازوسامان اورجدید ٹیکنالوجی سے لیس خودکار ہتھیاروں کے متاثر کُن اسٹالز نہایت دیدہ زیب انداز میں لگائے گئے تھے، گولیوں کی تڑٹراہٹ ،جہازوں کی گھن گرج، ملی نغمےاور جنگی ترانےماحول کومزید گرما رہے تھے،اس موقع پر مجھے بتایا گیا کہ دفاعی نمائش میں شرکت کیلئے 53عالمی ممالک کے مندوبین ایکسپو سینٹر میں موجود ہیں، کم و بیش 36ممالک نے ہتھیاروں کے اسٹالز لگائے ہیں جن میں سے 17ممالک پہلی مرتبہ آئیڈیاز نمائش میں حصہ لے رہے ہیں، ساڑھے پانچ سو سے زائد نمائش کنندگان میںسے اکثریت غیرملکیوں کی ہے جو عالمی برادری کی پاکستان کی دفاعی صنعت پر مکمل اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔بین الاقوامی دفاعی نمائش اور سیمینار کے موقع پرآرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت افواجِ پاکستان کےسربراہان،دفاعی حکام، عالمی مندوبین اورسفارتکاروں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی، مجھے فخر ہے کہ میں نے جذبہ حب الوطنی کو اجاگر کرنے کیلئے بہادر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ عالمی سطح کے اس عظیم الشان ایونٹ کی کامیابی میں اپنی استطاعت کے مطابق کردار ادا کیا۔سامانِ حرب کی نمائش میں لگائے گئے اسٹالز میں ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا زبردست اسٹال مجھے پہلی نگاہ میں ہی بھا گیا ، ہماری دفاعی صنعت میں ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کی خدمات کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں،دوست ملک چین کے اشتراک سے مقامی سطح پر تیار کردہ ٹینک حیدر تھرڈ جنریشن پلس ہونے کے باعث دفاعی صنعت میں اہم مقام رکھتا ہے، اسی طرح ایچ آئی ٹی کے تحت تیارہ کردہ دفاعی مصنوعات میں الضرار،طلحہٰ اورالخالد سیریز ٹینکس عالمی سطح پر جانے پہنچانے نام ہیں، مجھے خوشی ہوئی جب آئیڈیاز نمائش میں ملکی سطح کے اسٹالزکو ایوارڈ دینے کیلئےہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا نام پکارا گیا جبکہ عالمی کیٹیگری میں ترکیہ اور چین بازی لے گئے۔ رواں برس آئیڈیاز ایکسپو کی ایک خصوصیت پاکستانی دفاعی ماہرین کی طرف سے تیار کردہ جدید ترین بغیر پائلٹ جنگی جہاز کا افتتاح تھا جو بم، میزائل اور ٹارپیڈو سمیت وسیع پیمانے پر گولہ بارود لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔جب جدید حربی ٹیکنالوجی سے لیس پاکستانی ساختہ ڈرون شہپر نے اُڑان بھری تو وہاں پر موجود تمام شرکاء بے ساختہ داد دینے پر مجبور ہوگئے، آئیڈیاز کےموقع پرپاکستان آرڈیننس فیکٹریز کے نئے فلیگ شپ اسٹورکا افتتاح بھی کیاگیا ،ڈی ایچ اے اسلام آباد میں قائم کردہ اس فلیگ شپ اسٹورپرلائسنس ہولڈرمقامی خریداروں کیلئے شاہین کارتوس ،غیرممنوعہ بورکا اسلحہ وایمونیشن اور شکار کا سامان دستیاب ہوگا،علاوہ ازیں نمائش کے دوران دیگرپاکستان ساختہ سامانِ حرب بھی غیرملکی مندوبین کی توجہ کا مرکز بنے رہے ،دفاعی سیمینار کے دوران علاقائی سلامتی کےچیلنج بشمول انسداد دہشت گردی، سمندری سلامتی اور سائبر خطرات سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی سمیت مختلف موضوعات بھی زیربحث آئے۔ میں چار روزہ آئیڈیاز ایکسپو کے دورے کے دوران چوبیس سال پرانی ماضی کی کچھ یادوں میں بھی کھو گیا جب نومبر 2000ء میں جنرل پرویز مشرف نے اپنی نوعیت کی منفرد عالمی دفاعی نمائش آئیڈیاز2000کے نام سے متعارف کروائی تھی، مجھے یاد ہے کہ آئیڈیاز ایکسپو اپنی پہلی نمائش سے ہی عالمی توجہ کا مرکز بننے میں کامیاب ہوگئی تھی، لوگوں کی بڑی تعداد اس نمائش میں شرکت کی خواہاں تھی اورآئیڈیاز نمائش میں رکھے گئے دفاعی سازوسامان کو بھرپور میڈیا کوریج ملی تھی۔رواں برس کی چار روزہ آئیڈیاز ایکسپو صرف نمائش تک ہی محدود نہیں تھی بلکہ کراچی کے ساحل سمندر پر میرینز ڈرل، انسداد دہشت گردی کی مشق، فری فال جمپس ، فضائی کرتب اور دوست ممالک کے اشتراک سے مشترکہ دفاعی مشقیں بھی اس فقید المثال ایونٹ کا حصہ تھیں، تقریب کی شام یادگار بنانے کیلئے’’آئی ایم پاکستان‘‘کے عنوان سے ایک کلچرل شو کا اہتمام بھی کیا گیا جسکی کچھ جھلکیاں میرے فیس بک سوشل میڈیا پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں ، اس موقع پر ملک بھر سے تعلق رکھنے والےجذبہ حب الوطنی سے سرشار ثقافتی طائفوں نے اپنے بہترین فن کا مظاہرہ کیاجسے غیرملکی سفراء کرام ، مندوبین اور شرکاء کی جانب سے بہت سراہا گیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ آئیڈیازکراچی ایکسپو دفاع اور سلامتی کے شعبے کا ایک اہم ترین ایونٹ ہےجو افواجِ پاکستان کی زبردست عسکری صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے بلکہ دوست ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو فروغ دینےکیلئے معاون ثابت ہوتا ہے، عالمی نمائش کی بدولت پاکستان کو دفاعی میدان میں تازہ ترین عالمی رجحانات، اختراعات اور ٹیکنالوجی سے باخبر رہنے کا موقع ملتا ہے، پاکستان ساختہ دفاعی مصنوعات کی موثرنمائش ملکی معیشت کے استحکام کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرتی ہے ۔ میری نظر میں آئیڈیاز ایکسپو کی ایک بہت اہم خصوصیت دفاعی سفارتکاری کا فروغ ہے جس سے پاکستان عالمی ممالک کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بناتا ہے،یہ ایونٹ ڈیفنس کے شعبے میں پاکستانی اداروں کے اعلیٰ حکام کو دیگر ممالک کے دفاعی اداروں پر فائز اپنے ہم منصبوں کے ساتھ پیشہ ورانہ معلومات کے تبادلےکا ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے، میری معلومات کے مطابق رواں برس آئیڈیازایکسپوکے دوران کُل بیاسی معاہدے پایہ تکمیل تک پہنچے،ٹیکنالوجی پارکس سے متعلق پندرہ ایم اویوز،سوئزرلینڈ کی کمپنی کے ساتھ 10ارب روپےکی مالیت کے دفاعی معاہدے، مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ دس ایم اویوزپر دستخط ہوئے جبکہ افریقی ممالک کیساتھ پانچ نئے معاہدوں پراتفاق ہوا۔ رواں برس دفاعی نمائش آئیڈیاز سیریز کی 12ویں نمائش تھی اور مجھے ماضی کی تمام آئیڈیازنمائشوں میں شرکت کا اعزاز حاصل ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آئیڈیاز نمائش کے کامیاب انعقاد سےنہ صرف ہمارے پیارے ملک کاناقابلِ تسخیر مضبوط اور پرامن تشخص اجاگر ہوا ہے بلکہ ہماری سرحدوں پر میلی نگاہ ڈالنے والوں کو بھی یہ واضح پیغام گیا ہے کہ جدید دفاعی ٹیکنالوجی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس پاکستان کی بہادر افواج وطن عزیز کےچپے چپے کی حفاظت کرنے کیلئے چوکس ہیں۔