کراچی(اسٹاف رپورٹر) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیراہتمام چارروزہ سترھویں عالمی اردو کانفرنس، جشن کراچی کے تیسرے روز شاعر سلیم کوثر اور آزاد کشمیر کےشاعرعابد محمودعابد کوایوارڈسے نوازا گیا،جاپان اردو کی زرخیز سرزمین کے عنوان سے تقریب میں جاپانی پروفیسر، اسکالراور ماہرلسانیات کین ساکومامیانے شرکت کی،شاعر افتخار عارف کی زیر صدارت ’’اسلوب غزل‘‘ کے موضوع پرسیشن کا انعقاد کیا گیا،آبادی کی ناقص منصوبہ بندی۔ پاکستان کے لیے خطرہ‘‘ کے عنوان پر اجلاس میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج کی پروفیسر اور گائنا کالوجسٹ نگہت شاہ اور آئی بی اے کی ڈائر یکٹر آف اکنامکس لبنیٰ ناز نے گفتگو کی ، اور اردوتنقیدکے عنوان سے منعقد کئے گئے سیشن میں تنقید نگارفاطمہ حسن، حمیدشاہ، ضیاالحسن ضیا نے گفتگو کی۔یارک شائر ادبی فورم کے سیشن میں شرکائے گفتگو میں ثمن شاہ، سلیم مغل، خدیجہ سلیم اور محمدحفیظ خان شامل تھے،انہوں نے سلیم کوثر کے فن شاعری،ندرت خیال کو سراہا، اور سلیم کوثر جواس وقت علیل ہیں ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی۔جاپان اردو کی زرخیز سرزمین کے عنوان سے تقریب میں کین ساکومامیانے کہا کہ جاپانی زبان میں اردو لکھنا پڑھنا ایک چیلنج ہے،انہوں نے بتایاکہ اردو کے کئی ناول جاپانی زبان میں ترجمے کئے گئے ہیں تاکہ نوجوان انہیں پڑھ سکیں، پروفیسر کین نے یہ بھی بتایاکہ وہ جاپان میں پاکستانی فلموں کی نمائش اورتھیٹر کے ذریعے پاکستان اور جاپان کے درمیان فاصلے کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسلوب غزل کے عنوان سے سیشن میں شرکائے گفتگو میں اشفاق حسین ، فراست رضوی ، ضیاء الحسن، جاوید صباء، احمد مبارک اور عنبرین حسیب عنبر شامل تھے، افتخار عارف نے خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزل سمیت ادب کی کوئی بھی صنف جغرافیائی حد کی پابند نہیں ہے، کراچی میں بہت اچھی غزل لکھی گئی ہے۔آبادی کی ناقص منصوبہ بندی۔ پاکستان کے لیے خطرہ کے عنوان سے اجلاس میں بڑھتی آبادی کو روکنے کے لیے منصوبہ بندی، مذہبی اسکالرز اور مفتی حضرات کے اہم کردار اور حکومت کی ذمہ داری پر روشنی ڈالی گئی ۔