ہاؤسنگ اور تعمیرات کا شعبہ جس ہمہ پہلو اہمیت کا حامل ہے وہ محتاج وضاحت نہیں۔ آبادی میں اضافے کیساتھ ساتھ رہائشی عمارات کے علاوہ بازاروں، تعلیمی اداروں، مساجد، دفاتر اور ہر قسم کی تعمیرات کا سلسلہ بلاتعطل جاری رہتا ہے۔رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی مالیت تقریباً 1.8 ٹریلین ڈالر ہے اور یہ پاکستانی معیشت کے سب سے بڑے اور تیزی سے ترقی کرنیوالے شعبوں میں سے ایک ہے۔ روزگار کے مجموعی مواقع میں سے تقریباً دس فی صد تعمیرات کے شعبے سے متعلق ہیں ۔ سیمنٹ، اسٹیل، ماربل، ٹائلز، لکڑی کا سامان، بجلی کے آلات اور درجنوں دیگر صنعتیں ہاؤسنگ سیکٹر سے منسلک ہیں۔تاہم خاصی مدت سے یہ شعبہ مختلف مسائل اور مشکلات کا شکار ہے ۔ اس تناظر میں وزیر اعظم کی جانب سے ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی کیلئے جامع فریم ورک تیار کرنے کی خاطر خصوصی ٹاسک فورس کی تشکیل کا فیصلہ یقینا خوش آئند ہے اور امید ہے کہ اس کی کاوشوں سے شعبہ تعمیرات قومی معیشت کی ترقی میں اپنا کردار زیادہ بہتر طور پر ادا کرسکے گا۔ گیارہ رکنی ٹاسک فورس کی سربراہی وفاقی وزیر ہاؤسنگ وتعمیرات ریاض حسین پیر زادہ کرینگے جبکہ ارکان میں وزیر خزانہ، وزیر مملکت برائے محصولات ، ڈی جی ویلفیئر اینڈ ری ہیبلیٹیشن پاکستان آرمی،چیئرمین ایف بی آر، ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھار ٹی نیز نجی شعبے سے فیڈر یشن آف رئیلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر محمود‘ ایم ڈی اربن ڈویلپرز عثمان انور‘ چیئر مین آ باد حسن بخش‘ چیئر مین آ باد (نارتھ) ایس ایم نبیل اور پنجاب اسمبلی کے سابق رکن حافظ ایم نعمان شامل ہیں ۔ شعبے کے تمام پہلوؤں سے متعلق افراد کی اتنی بھرپور نمائندگی یقینا اس کی ترقی کیلئے ایک جامع اور مفید حکمت عملی کی تشکیل کا ذریعہ بنے گی۔ ہماری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن کا روگ ہے جسے ہر سطح پر شفافیت کو یقینی بناکر ہی ختم کیا جاسکتا ہے لہٰذا ٹاسک فورس کو اسکا خصوصی اہتمام کرنا ہوگا۔