موریطانیہ کشتی حادثے میں ایک اور جاں بحق پاکستانی نوجوان کی ایجنٹوں کے ہاتھوں پھنسنے کی کہانی سامنے آگئی۔
موریطانیہ کشتی سانحہ میں سیالکوٹ کا 18 سالہ ابوبکر بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہے، نواحی علاقے دھرم کوٹ سے تعلق رکھنے والے ابوبکر کے والد کا کہنا ہے کہ ایجنٹ نے 15 روز میں اسپین پہنچانے کا وعدہ کیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ ایجنٹوں نے 13 روز تک کشتی کو سمندر میں روکے رکھا۔ بیٹے کو کشتی میں تشدد کر کے مارنے کے بعد سمندر میں پھینک دیا گیا۔ بیٹے کو اسپین بھجوانے کےلیے ایجنٹ اعجاز کو 34 لاکھ روپے دیے تھے۔
اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ بیٹے کی لاش کو پاکستان منتقل کرنے کےلیے حکومت مدد کرے۔
دوسری جانب موریطانیہ کشتی حادثے میں منڈی بہاءالدین کے گاؤں ماجھی سے تعلق رکھنے والے دو کزن اکرم اور ارسلان بھی ان افراد میں شامل ہیں جو لاپتہ ہیں جس کے بعد منڈی بہاءالدین کے لاپتہ نوجوانوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
ارسلان کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی ارسلان اور کزن اکرم نے زمین بیچ کر 80 لاکھ روپے ایجنٹ کو دیے، اب ایجنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔ بتایا جائے کہ دونوں زندہ ہیں یا مر چکے ہیں؟