قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلویز نے جعفر ایکسپریس سانحے پر ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بریفنگ مسترد کردی۔
رائے حسن نواز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر، وزیر مملکت اور سیکریٹری ریلوے شریک ہوئے، اس دوران سیکریٹری داخلہ کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا اور ایجنڈا اگلے اجلاس تک ملتوی کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے شرکاء کو بتایا کہ جعفر ایکسپریس میں 214 سرکاری ملازمین سفر کررہے تھے۔
اس پر ارکان نے سوال اٹھایا کہ اگر اتنے سرکاری لوگ ٹرین میں سفر کررہے تھے تو حفاظتی اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟
ذرائع کے مطابق آئی جی ریلویز نے شرکاء کو بتایا کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس سے پہلے وہاں قریب موجود ایف سی چوکی پرحملہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق آئی جی ریلویز نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ جعفر ایکسپریس میں 5 ایف سی اور 5 ریلوے پولیس کے مسلح گارڈز موجود تھے، ہمارے گارڈز نے اپنی صلاحیت کے مطابق دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔
قائمہ کمیٹی ریلویز نے جعفر ایکسپریس سانحے پر ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی بریفنگ مسترد کردی اور اگلے اجلاس میں سیکریٹری دفاع، سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری اطلاعات کو طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین اور کمیٹی ارکان نے اتفاق کیا کہ عیدالفطر کے بعد کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس دوبارہ ہوگا۔