سندھ ہائیکورٹ نے ارسا کے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔
اس حوالے سے وفاقی حکومت سے 18 اپریل تک جواب طلب کرلیا گیا، ارسا میں سندھ کے رکن کی تعیناتی نہ ہونے پر سیکریٹری وزارت پانی و آبی ذخائر اور وفاقی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر کے دونوں افسران کو 7 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا گیا۔
درخواست گزار کسان کے وکیل کا مؤقف تھا کہ ارسا میں سندھ سے رکن کی تعیناتی نہ ہونے کے باعث اس کی تشکیل اور تمام فیصلے غیر قانونی ہیں۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں درخواست گزار کے وکیل اور رہنما پیپلز پارٹی ضمیر گھمرو نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے بعد اب کینالز کی تعمیر نہیں ہوسکے گی۔