اسلام آباد (خبر نگار) قومی احتساب بیورو نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ای الیون میں زمین کی مبینہ خورد برد اور غیر قانونی الاٹمنٹ پر9ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ہے۔ 8صفحات پر مشتمل ریفرنس میں کہاگیا ہے کہ اتھارٹی نے ایک سورس رپورٹ کی بنیاد پر غیر قانونی الاٹمنٹ کا نوٹس لیا۔ رپورٹ میں نو افراد کو سیکٹر ای الیون میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا مرتکب قرار دیا گیا۔ انکوائری 20 اپریل 2016 کو منظور کی گئی اور 8 جون 2018 کو انکوائری کو باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا گیا۔ ریفرنس کے مطابق سی ڈی اے کے سابق افسران نے غیرقانونی طور پر ملزمان کو سرکاری زمین الاٹ کی اور بدلے میں فوائد حاصل کئے۔ دوران تفتیش 21 فروری 2024 کو غلام حسام الدین اور دیگر تین پرائیوٹ خواتین نے پلی بار گین کیلئے درخواست دی ، اس سے بھی ملزمان کا قصور ثابت ہوتا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق یہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کا کیس بنتا ہے۔ ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کا ٹرائل کر کے سزا دی جائے۔ رجسٹرار آفس نے غیر قانونی زمین الاٹمنٹ ریفرنس کی سکروٹنی شروع کر دی ہے جس کے بعد ریفرنس کو سماعت کیلئے عدالت میں بھیجا جائے گا۔