• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی اداکار سنجے مِشرا، فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر ڈٹ گئے

کراچی( رپورٹ/ اختر علی اختر)بھارتی فلموں کے نامور اداکارسنجے مِشرا نے پاکستانی سپر اسٹار فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر ڈٹ گئے اورخاموشی توڑ دی۔ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے ،میں مہدی حسن کو سُن کر بڑا ہوا ہُوں، کیا مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا،بہت سے لوگوں نے ایسا ہی کیا۔ آپ سب کو خوش نہیں کر سکتے، فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی ، بھارت میں نئی بحث ، سنی دیول اوراداکارہ امیشا پٹیل پہلے ہی حق میں سامنے آچکے ہیں۔ و اضح رہے کہ فواد خان کی نئی فلم ’’عبیر گلال‘‘ میں اداکارہ وانی کپور کے ساتھ جلوہ گر ہوں گے اور یہ فلم 9 مئی کو بھارتی سنیما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔ فواد خان کی بالی ووڈ میں6برس بعد واپسی ہورہی ہے۔ تجربہ کار اداکار سنجے مِشرا نے پاکستانی اداکار فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر ڈٹ گئے اور اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اسے بین الاقوامی مسئلہ قرار دے دیا۔‘‘ فواد خان کی آنے والی رومانوی کامیڈی فلم ’’عبیر گلال‘‘ کے ساتھ ہندوستانی سنیما میں واپسی نے سیاسی اور تفریحی حلقوں میں ایک بار پھر بالی ووڈ میں پاکستانی فنکاروں کی شرکت سے متعلق جاری تنازع کو اجاگر کرتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ چند روز قبل اداکارہ امیشا پٹیل نے اداکار فواد خان کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی تھی کہ ہمارے ملک نے ہمیشہ ٹیلنٹ کو اجاگر کیا ہے، چاہے اس کی اصلیت کچھ بھی ہو اور یہ فن سرحدوں میں قید نہیں کیا جاسکتا۔ امیشا پٹیل نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ’’میں فواد خان کو پہلے بھی پسند کرتی تھی۔ ہم ہر اداکار اور ہر موسیقار کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ یہ ہندوستان کی ثقافت ہے۔ فن آرٹ میں فرق نہیں کرتا۔ بین الاقوامی فنکاروں کا استقبال کیا جاتا ہے ۔ مصور، موسیقار، اداکار، ہدایت کار کو ویلکم کیا جاتا ہے- دوسری جانب تجربہ کار فلمساز اور موجودہ IFTDA کے صدر اشوک پنڈت نے پہلے فواد خان کی فلم میں کاسٹنگ کی سخت مخالفت کی تھی۔ انہوں نے خبر دار کیا تھا کہ اداکار کی واپسی سے ملک گیر ردعمل سامنے آئے گا اور انہوں نے بھارتی فلمی برادری کو پاکستانی ٹیلنٹ کیساتھ مشغول ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا،حالانکہ اس طرح کے تعاون پر غیر سرکاری صنعت منجمد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے قومی مفادات کے حوالے سے بے حسی کا معاملہ ہے۔ یہ فیصلہ صورتحال کی سنگینی کو نظر انداز کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ اس طرح کے معاملات سے بالاتر ہیں، گویا یہ مسائل ان پر اثر انداز نہیں ہوتے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ فن قومی حدود سے تجاوز کرتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید