مصنّف: عرفان مرتضیٰ
صفحات: 416 ، قیمت: 1500 روپے
ناشر: ماورا، لاہور۔
فون نمبر: 4020955 - 0300
عرفان مرتضیٰ کا بنیادی تعلق کراچی سے ہے، لیکن گزشتہ کئی برس سے لاس اینجلس(امریکا) میں قیام پذیر ہیں۔ ایک باکمال شاعر کی حیثیت سے اُن کی نمایاں شناخت ہے۔ نثر بھی بہت خُوب صُورت لکھتے ہیں۔ تصوّراتی مکالمات پر مشتمل اُن کی ایک نثری کتاب ’’تصویریں‘‘ 2005ء میں شائع ہوئی تھی اور زیرِ نظر کتاب، اُن کے تصوّراتی مکالمات پر مبنی دوسری کتاب ہے، جس میں اُردو دنیا کے 32شعراء کے مکالماتی خاکے شامل ہیں۔
یہ کتاب’’حروفِ تہجی‘‘ کے حساب سے ترتیب دی گئی ہے، جس سے تقدیم و تاخیر کا مسئلہ از خود حل ہو گیا۔ شعرائے کرام سے اُن کی شاعری کے ذریعے تصوّراتی گفتگو کا یہ منفرد اور انوکھا انداز عرفان مرتضیٰ کی پہچان بن چُکا ہے۔
یہ مکالمات روایتی مضامین سے مختلف ہیں۔ قلم کاروں سے تصوّراتی ملاقاتیں، گفتگو، بحث مباحثہ، نوک جھونک اور سوال جواب کے دَوران اُن شعراء کے کلام کا انتخاب شعراء کے اسلوب کی نمائندگی کرتا دِکھائی دیتا ہے۔ مختلف شعرائے کرام سے تصوّراتی مکالمات کا یہ سلسلہ بہت دل چسپ ہے کہ الفاظ سے منظر کشی قارئین کو اِن مکالمات کا ایک کردار بنا دیتی ہے اور دورانِ مطالعہ قاری یہ بھول جاتا ہے کہ یہ کوئی تصوّراتی گفتگو ہے یا حقیقتاً شاعر سے بات چیت ہو رہی ہے۔ عرفان مرتضیٰ کی دیگر کتابوں کے نام بھی ملاحظہ فرمائیں: پرانے گھر کے موسم، چندا، تصویریں، دھنک کے رنگ اور تم، سلگتی ریت پر سجدہ۔