• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنگلہ دیش لیگ: معاوضے نہ دینے کی شکایات کے بعد فکسنگ کا انکشاف

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بنگلہ دیش پر یمیئر لیگ میں کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی کی شکایات عام رہی ہے ۔ اب ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے اس لیگ میں کرپشن بھی عام ہے۔گزشتہ 5سیزن میں تقریباً140ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس میں اسپاٹ فکسنگ کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔ تازہ ترین سیزن میں ہی 36 مشتبہ واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں جس میں 3 فرنچائزز کے عہدیدار اور کھلاڑی براہِ راست ملوث پائے گئے، اگرچہ بنگلہ دیش میں سٹے بازی غیر قانونی ہے، مگر دنیا کے دیگر کئی ممالک میں یہ قانوناً جائز ہے۔ ذرائع کے مطابق بین الاقوامی قانونی بیٹنگ مارکیٹس میں ہر بی پی ایل میچ پر تقریباً 50 سے 60 لاکھ امریکی ڈالرز کا داؤ لگایا جاتا ہے جبکہ غیر قانونی بیٹنگ مارکیٹس میں یہ رقم 9 سے 10 گنا زیادہ یعنی 5 سے 6 کروڑ ڈالر تک پہنچ جاتی ہے، یہ صورتحال لیگ میں بدعنوانی کی شدت کو ظاہر کرتی ہےواضع رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں جب خالد لطیف اور شرجیل خان اسپاٹ فکسنگ میں پابندی کی زد میں آئے تھے ان کی اطلاع بھی برٹش کرائم ایجنسی کوبنگلہ دیش لیگ سے ملی تھی۔برٹش کرائم ایجنسی نے اس کی اطلاع آئی سی سی کو دی تھی۔جس کے بعد پی سی بی اپنے دونوں کرکٹرز کے خلاف ایکشن لیا تھا۔

اسپورٹس سے مزید