اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) پٹرول ڈیلرز نےمجوزہ پٹرولیم بل میں منصفانہ نظرثانی کا مطالبہ کردیا ۔آل پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (اے پی پی ڈی اے) نے مجوزہ پٹرولیم (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے خلاف سخت تنبیہ کی ہے اور کہا ہے کہ اگرچہ اس قانون سازی کا مقصد ایندھن کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، لیکن یہ اس کے بجائے قانون کی پاسداری کرنے والے پٹرول ریٹیلرز کو سزا دے سکتی ہے اور قومی توانائی کی سپلائی چین کو غیر مستحکم کر سکتی ہے۔ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مشاورت، ضمنی قانون سازی یا ایگزیکٹو رولز کے ذریعے بل پر نظرثانی کر ے۔ ترامیم کے بغیر بل پاکستان کو ایندھن فراہم کر نیوالوں کیلئے سزا کا موجب ، جبکہ اصل اسمگلر بلا خوف کام کرتے رہیں گے۔جمعہ کے روز فیول اسٹیشن مالکان سے بات کرتے ہوئے اے پی پی ڈی اے کے ترجمان حسن شاہ نے کہا کہ ہم ضابطہ کاری کے خلاف نہیں ، ہم بغیر کسی وجہ کے ضابطہ کاری کے خلاف ہیں۔اے پی پی ڈی اے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فوری مشاورت شروع کرے اور عمل درآمد سے قبل ضمنی قانون سازی یا ایگزیکٹو رولز کے ذریعے بل پر نظرثانی کرنے پر غور کرے۔ بل مقامی انتظامیہ جیسے اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی نگرانی یا ریگولیٹری جانچ کے بغیر وسیع اور بے لگام اختیارات دیتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی دفعات من مانی نفاذ کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ڈیلروں پر جبر، بدسلوکی اور بازو مروڑنے کی گنجائش چھوڑتی ہیں۔ پٹرول ڈیلروں نے پورے پاکستان میں انفراسٹرکچر میں اربوں کی سرمایہ کاری کی ہے۔