• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’سرسبز پودینا‘‘ ننّھی ننّھی پتیوں میں شفا ہی نہیں، بے پناہ غذائیت بھی پنہاں ہے

روبینہ شاہد، کراچی

ربِّ کائنات نے دُنیا کی ہر شے میں انسان کے لیے کچھ نہ کچھ فوائد ضرور رکھے ہیں۔ جیسا کہ دھرتی کے سینے پر پھیلی آفتاب کی رُو پہلی کرنیں صرف حرارت اور توانائی ہی نہیں پہنچاتیں، انسان کو ایک روشن دن سے بھی ملواتی ہیں۔ بلندوبالا، پہاڑ، ہوں یا ہوا کی سرسراہٹوں پر گنگناتے چشمے، دریا ہوں، سمندر یاصحرا، نخلستان، چرند پرند، کھیت کھلیان، پودے، پھول ، پھل، غرض قدرت کی تخلیق کردہ ہر اِک شے ہی کسی نہ کسی طور منفعت بخش ہے۔

قدرت کی عطا کردہ نعمتوں ہی میں سے ایک، چھوٹی چھوٹی پتیوں والا سرسبز پودینا بھی، جو متعدد خصوصیات سے مالا مال ہے۔ پودینے کی سبز تازہ پتیوں سے آتی خوش بُو ہی سے ایک خوش گوار احساس جنم لیتا ہے اور انہیں دیکھتے ہی چٹ پٹی، مزے دار چٹنیوں کا خیال آتا ہے، جن کے تصوّر ہی سے منہ میں پانی بھرنے لگتا ہے۔

یاد رہے ، پودینے کے پتّے اینٹی آکسیڈینٹ اور فائٹو نیوٹرنٹس سے بھرے ہوتے ہیں۔ نیز ان میں اینٹی بیکٹریل خواص بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ نہ صرف کھانوں کی لذت، ذائقہ اور خوش بُو بڑھاتے ہیں بلکہ پیٹ کی جملہ بیماریوں کے لیے بھی اکسیر ہیں۔

قے اور دست کی بیماری میں پودینے، سونف اور الائچی کے پانی کی افادیت سے بھی سب ہی واقف ہیں۔ پھر ان پتیوں کا تازہ رس، لیموں اور شہد کے ساتھ پینے سے معدے کی تکالیف سے افاقہ ہوتا ہے۔ کالی مرچ اور کالے نمک کے ساتھ ابال کر پینے سے کھانسی سے نجات مل جاتی ہے۔ 

نیز، انہیں پیس کر، ان کا لیپ چہرے پر لگانے سے چہرے کی رنگت نکھر جاتی ہے، تو ماتھے پر لگانے سے سر درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ جب کہ کھانے کے بعد ایک کپ پودینے کی چائے پینا ہاضمے کو بہتر رکھنے کے لیے بے حد مفید ہے۔ پودینے کی چٹنی تیار کر کے فریج میں رکھ لی جائے، تو بہ وقتِ ضرورت دہی پُھلکیوں اور دہی بڑوں میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

چٹنی بنانے کی آسان ترکیب نوٹ فرمالیں۔

اجزاء: پودینا، ایک گڈی پتیاں توڑ کر دھولیں، ہری مرچیں درمیانے سائزکی 8عدد، زیرہ ایک کھانے کا چمچ، دیسی لہسن 12سے16جوے، نمک حسب ذائقہ۔

تمام اجزاء کو مکس کرکے پیس لیں۔ سل پر پیسیں، تو زیرہ ثابت ہی لے لیں۔ اگر گرائنڈر میں پیسیں تو زیرہ پاؤڈر استعمال کریں۔ یہ چٹنی پیس کر شیشے کے جار میں محفوظ کرلیں۔ یہ دال، چاول، کھچڑی، مٹر پلاؤ یا کسی بھی قسم کے پلاؤ کےساتھ خوب مزہ دیتی ہے۔

اسی طرح رائتے کے لیے آدھی گڈی دھنیا، آدھی گڈی پودینا، لہسن کے چند جوے، نمک، چھے سے آٹھ ہری مرچیں پانی ملا کر باریک پیس لیں۔ تھوڑا سا سرکہ یا آدھے لیموں کا رس شامل کرکے کیوبز میں ڈال کر فریز کر لیں اور حسبِ ضرورت کیوبز نکال کر دہی میں ڈال کر مزے دار رائتہ تیار کریں۔

اگر آپ پودینا گھر میں اگانا چاہتے ہیں۔ تو اس کا بھی آسان سا طریقہ پیش خدمت ہے۔ پودینے کی ایک تازہ گڈی خریدیں۔ دھیان رہے، ڈنڈیاں ہری ہوں۔ اب صحت مند ڈنڈیوں کے نچلے پتّے توڑ کر رکھ لیں۔ اوپر والے چند پتّے چھوڑ دیں۔ تمام ڈنڈیوں کو دھاگے سے باندھ لیں اور ایک شفّاف گلاس میں اتنا پانی لیں کہ ڈنڈیاں دو سے تین انچ ڈوب جائیں۔ اب گلاس میں دوسے تین انچ ڈوبی ہوئی ڈنڈیوں کو سایہ دار اور کھلی ہوا میں رکھیں۔

تین سے چار دن بعد پانی تبدیل کرتے رہیں۔ چھے سے سات دن بعد پانی میں پودینے کی سفید جڑیں نظر آنا شروع ہوجائیں گی۔ اب ان جڑوں کو کسی گملے میں منتقل کردیں یا زمین میں لگادیں۔ گملے میں مٹی اور کھاد کے ساتھ انڈے کے چھلکے باریک پیس کر مکس کردیں، تو نتائج جلد اور عمدہ آئیں گے۔ 

یاد رہے، جڑوں کوگملے میں دو دو انچ کے فاصلے پر لگانا ہے۔ اس گملے کو چھاؤں میں رکھنا ہے اور روزانہ تھوڑا تھوڑا پانی دینا ہے۔ یہ پودینا فروری اور مارچ کے مہینوں میں بہترین اُگتا ہے اور اسے بڑھنے کے لیے 90دن کا وقت درکار ہوتا ہے۔