30 ایّام پر محیط سال کا چھٹا مہینہ ’’جُون‘‘ کہلاتا ہے۔ لفظ جُون فرانسیسی زبان کے لفظ جونیئس سے اخذ کیا گیا ہے اور اِس کو رومی دیوی ’’جونو‘‘ سے نسبت ہے، جو اساطیر میں شادی بیاہ، بچّوں کی پیدائش اور عورتوں کے کردار کے حوالے سے مشہور ہے۔ زمین کے اپنے محور پر 23.5 ڈگری جھکاؤ کی وجہ سے عام طور پر 20 یا 21 جون کوشمالی نصف کُرّے پر انقلابِ صیفی یعنی سمرسولسٹس ہوتا ہے۔
یہ وہ وقت ہے، جب سورج خطِ استوا سے زیادہ سے زیادہ دُور ہوتا ہے۔ 2025 ء میں21جون سال کا وہ دن ہے، جب شمالی نصف کُرّے پر سورج کی روشنی کا دورانیہ طویل ترین ہوگا، لہذا رات مختصر ترین ہوجائے گی، یہاں یہ مہینہ گرمی کا ہے، جب کہ جنوبی نصف کُرّے میں، جہاں سرما کا آغاز ہوتا ہے، وہاں اِس دن سورج چمکنے کی مدّت کم ترین، البتہ رات بڑی ہوتی ہے۔
یکم جون1980ءکو سی این این( کیبل نیٹ ورک نیوز)24 گھنٹےخبریں نشر کرنے والا پہلا امریکی ٹی وی چینل بنا۔ چار جون 1978 ءکو بڑے پیمانے پر تیار اور کام یاب ہونے والا پرسنل کمپیوٹر ایپل ٹو سامنے آیا، تو اِسی دن 1783ء کو فرانس میں عوام کے سامنے پہلا ہاٹ ایئربیلون اُڑایا گیا، پانچ جون 1967ء کو اسرائیل نے مصر، اُردن اورشام پراچانک حملہ کردیا۔ یہ جنگ چھےروز جاری رہی۔12 جونء کو امریکی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ بین النسلی شادیوں پر پابندی غیرآئینی ہے۔
اِس سے تقریبا 100سال پہلے 19 جون1865 ء کو یونین جنرل گارڈن گرینجر نے ٹیکساس میں تمام غلاموں کی آزادی کا اعلان کیا، جو امریکا میں غلامی کے خاتمے کی بنیاد بنا۔ 16 جون1963 ء میں پہلی روسی خاتون خلا میں پہنچی، تو 20 جون 2003 ء کو آن لائن انسائیکلو پیڈیا ’’ویکی پیڈیا‘‘ نے ایک لاکھ آرٹیکلز کا سنگِ میل عبور کیا۔ 25 جون 1950ء میں شمالی کوریا کی افواج نے کورین وار کی ابتدا کی، تو اِسی مہینے کی 28 تاریخ کو 1914ء میں آسٹریا کے آرچ ڈیوک فرانز فرڈیننڈ کے قتل سے پہلی جنگ عظیم چِھڑی۔ گزرے وقت کے بعد اب ہم جون 2025 ء میں آنے والےاہم ایّام پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
یکم جون (عالمی یومِ والدین)
گھرکی اِس بار مکمل مَیں تلاشی لوں گا…غم چُھپاکرمیرے ماں باپ کہاں رکھتے تھے۔ یہ دن دراصل ماں باپ کی اپنی اولاد کے ساتھ بے لوث، مخلصانہ وابستگی، اُن کی مسلسل محنت و ریاضت، عزم وحوصلے کی قدردانی، تو اولاد کی پرورش کے ضمن میں دی گئی اُن کی لاتعداد قربانیوں کی ایک یاد دہانی ہے کہ بعدازاں یہی اوصاف، خوبیاں تو اعلیٰ تعلیم و تربیت کی صُورت اولاد کی شخصیت و کردار میں ظاہر ہوتی ہیں۔
یکم جون (دودھ کا عالمی دن)
آج 100 سے زائد ممالک میں دودھ کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دودھ میں موجود اہم ناگزیر، غذائی اجزاء نہ صرف دانتوں، ہڈیوں اور مکمل نشوونما کے لیے ضروری ہیں بلکہ یہ مدافعتی نظام بھی مضبوط کرتے ہیں۔ دودھ، بہترین غذائیت کی فراہمی کا ایسا قابلِ اعتماد ذریعہ ہے، جس تک کم و بیش ہرایک کی رسائی ہے۔
3 جون (بائیسکل کا دن)
یورپی ثقافت میں سائیکلنگ کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ آج بھی نیدرلینڈز میں 58 فی صد آبادی روزمرّہ آمدورفت کے لیے سائیکل پسند کرتی ہے، جب کہ چین میں اندازاً 450ملین افراد ٹریفک کے ازدحام سے بچنے اور صحت مند طرزِ زندگی کے لیے سائیکل کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ دو سوسال پرانی ایجاد، سالانہ 100ملین کی تعداد میں بنتی ہے، یعنی50 ملین کاروں کے مقابلے میں دوگنی تعداد میں۔
اِس وقت بھی دنیا میں تقریباً ایک بلین سے زائد سائیکلز موجود ہیں۔2018ء سے یو این، او اِس سادہ، قابلِ اعتماد، سَستی اور ماحول دوست سواری کی اہمیت کا اقرار کررہی ہے۔ اور ہاں، اگر سائیکل نہ ہوتی تو اُردو ادب پطرس بخاری کی ’’سائیکل کی سواری‘‘ سے بھی تو محروم رہ جاتا۔
4 جون (جارحیت کے شکار معصوم بچّوں کا دن)
دنیا بھر میں اَن گنت بچوں کو جسمانی، ذہنی، جنسی اور جذباتی استحصال کا سامنا ہے۔ 2023ء میں اقوامِ متحدہ کی شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران مسلّح تنازعات میں ہزاروں بچّے قتل، معذور اور اغوا ہوئے، انسانی رسائی سے محروم رہے اور جنسی تشدد کا نشانہ بنے۔
خوف، تشدّد اور استحصال سے دُور محفوظ زندگی ہر بچّے کاحق ہے، سو، اِس دن کے اہتمام کا مقصد بچّوں کو اُن کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بچانا ہے۔
5 جون (ماحولیات کا دن)
پانچ دہائیوں سے143 ممالک اقوامِ متحدہ کی سربراہی میں ماحولیات میں بہتری لانے کے لیے متحد ہیں اور بڑھتی آبادی، سمندری آلودگی گلوبل وارمنگ، جنگلی حیات کی تباہی سمیت دنیا کو درپیش ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حل تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔
ہر سال مختلف شہر اس سلسلے کی تقریبات کی میزبانی کرتے ہیں۔ 2025 ء میں جنوبی کوریا میں، پوری دنیا حتیٰ کہ انسانی جسم میں بھی مائکرو پلاسٹک کی صُورت سرایت کرجانے والے پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف نبرد آزما ہونے کے ضمن میں شعور بیدار کرکے اس کے نقصانات سے حتی الامکان بچنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔
7 جون (محفوظ خوراک کا دن)
محفوظ خوراک سے مُراد وہ غذا ہے، جو پیداوار سے لے کر صارفین تک پہنچنے کے مختلف مراحل میں آلودہ ہونے جیسے بیکٹیریا، وائرس، مضرِ صحت کمیائی اجزاء سے محفوظ رہے اور انسانی صحت کو نقصان نہ پہنچائے۔
اندازاً 4 لاکھ افراد سالانہ آلودہ، غیر محفوظ خوراک کی وجہ سے جاں بحق ہوجاتے ہیں، جن میں ایک لاکھ پانچ سال سے کم عُمر بچّے ہیں۔ 2025 ء کے تھیم میں خوراک کو تادیر محفوظ رکھنے کے لیے سائنس کے معلوم شدہ علم سےفائدہ اٹھانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
8 جون (سمندروں کادن)
دنیا کے 70 فی صد حصّے پر پانی ہے، جو کُرّے پہ موجود 50 فی صدآکسیجن فراہم کرتا ہے اور30فی صد کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرلیتا ہے۔ سمندر، ہماری غذائی ضروریات پوری کرتے ہوئے گلوبل وارمنگ کے اثرات بھی کم کرتے ہیں۔
تخمینہ لگایا گیا ہےکہ2030ء تک چار کروڑ افراد کا روزگارسمندر سے وابستہ ہوگا۔ آٹھ جون کا دن، سمندروں کی غذائی، ماحولیاتی اور معاشی اہمیت سمجھتے ہوئے اُن کی حفاظت و بحالی کے لیے سوچنےکا موقع ہے۔
12 جون (چائلڈ لیبرکےانسداد کا دن)
پس ماندہ، ترقی پذیر ممالک میں غربت، بے روزگاری اور کم زور سماجی تحفّظ ایسی وجوہ ہیں، جو نوعُمر بچّوں سے اُن کا بچپن چھین کر اُنہیں کارخانوں (جیسے قالین، چمڑے، آلات جراحی، شیشے کی چوڑیوں وغیرہ کے) بھٹّوں، کانوں، دکانوں، ہوٹلوں، بسوں کے اڈِّوں، ورکشاپس، کھیتوں یا دوسروں کے گھروں میں مزدوری کرنے لے جاتی ہیں اور جہاں اُن کا سابقہ مشکل، نامساعد حالات سے پڑتا ہے۔
ایک سروے کے مطابق پاکستان میں ایک چوتھائی افرادی قوّت، بچّوں پر مشتمل ہے۔ واضح رہے، 14 سال سےکم عُمر مزدور بچّے چائلڈ لیبر تصوّر کیے جاتے ہیں۔ اور 2002 ء میں انٹرنیشنل چائلڈ لیبرآرگنائزیشن نے اِن ہی دگرگوں حالات میں بہتری کے لیے اِس دن کی شروعات کی تھی۔
14 جون (خون عطیہ کرنے والوں کادن)
ڈبلیو ایچ او، ریڈ کراس اور خون عطیہ کرنے والوں کی عالمی تنظیموں کے باہمی تعاون سے 2004 ء سے اِس دن کا اہتمام کیا جارہا ہے، جو نہ صرف خون عطیہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے بلکہ رضاکاروں یعنی بغیر معاوضے کے خون دینے والوں سے احسان مندی کا بھی اظہار ہے کہ خون کا تحفہ دراصل زندگی کا تحفہ ہے۔
محفوظ خون کی منتقلی سالانہ لاکھوں جانیں بچانے کا سبب ہے، جب کہ اس کی مسلسل، مربوط فراہمی رضاکاروں کے عطیہ دینے پر منحصر ہے۔2014 ء کی ایک رپورٹ کے مطابق 60 ممالک میں قائم بلڈ بینکس کی99 فی صد ضروریات رضاکار پوری کرتے ہیں، جب کہ ناگزیرحالات میں خون خریدنا پڑتا ہے یا خاندان کے افراد پر انحصار کیا جاتا ہے۔
15 جون (ہواؤں کا عالمی دن)
گلوبل وِنڈ انرجی کائونسل اور یورپین وِنڈ انرجی ایسوسی ایشن 75 سے زائد ممالک میں سالانہ اِس دن کا انعقاد کرتی ہے۔ یہ دن توانائی کے نظام کی نئی شکل دریافت کرنے پر اُبھارتا ہے اور ہوا کی قابلِ تجدید قوت کھوجتے ہوئے بجلی کی پیداوار کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیتا ہے۔ ہوا کی توانائی سے سب سے زیادہ فائدہ اُٹھانے والے ممالک میں ڈنمارک او چین سرِ فہرست ہیں۔
جون کا تیسرا اتوار (ورلڈ فادرز ڈے)
؎ بےوقت اگرجاؤں گا سب چونک پڑیں گے… ایک عُمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا۔ اولاد کی کام یابیوں پر والد کا خوشی اور جوش سے دمکتا خاموش چہرہ ہی دونوں کی محنت کا ثمرہے۔ باپ وہ گہری اورمضبوط بنیاد ہے، جس پرخاندان کی عمارت کھڑی ہے۔
زیادہ تر ممالک میں جون کے تیسرے اتوار کو فادرز ڈے منانے کا مقصد والد کے ایثار اور غیر مشروط سپورٹ کو تسلیم کرتے ہوئے اُن سے محبّت کا اظہار کرنا ہے۔ اپنے طرزِعمل سے بچّوں کی بہترین تربیت خصوصاً بیٹیوں میں اعتماد اور جرات کے اوصاف صرف ایک باپ ہی پیدا کرسکتا ہے۔
16 جون (انٹرنیشنل فیملی ریمیٹینس ڈے)
تقریباً200 ملین تارکینِ وطن اپنےخاندان کے800 ملین افراد کو آبائی ممالک میں پیسے بھیجتے ہیں، جو ترسیلاتِ زر یا ریمیٹینس کہلاتا ہے۔ یہ دن اُن بیرونِ ملک مقیم افراد کی محنت کا اعتراف ہے، جو گھر والوں کو فارن کرنسی میں رقوم بھیج کر اپنے مُلک کی جی ڈی پی، ادائیگی کےتوازن اور قومی معیشت کے لیے معاون و مددگار ثابت ہورہے ہیں۔
واضح رہے، 2024 ء میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ رقوم انڈیا میں 129 بلین ڈالر، میکسیکو میں 68 بلین ڈالر، چین 48 بلین ڈالر، فلپائن 40 بلین ڈالر اور پاکستان میں 33 بلین ڈالر وصول کی گئیں۔
18جون (نفرت انگیزگفتگو کی روک تھام کا دن)
اقوامِ متحدہ، نفرت انگیز گفتگو کےتباہ کُن اثرات کی گہرائی سمجھتے ہوئے ہر سال18 جون کو بین الثقافتی مکالمے اور برداشت کے فروغ پر زور دیتا ہے۔ نفرت انگیز گفتگو مختلف مذہبی، لسانی، علاقائی اور قبائلی گروہوں میں امتیاز، ناانصافی، بنیادی حقوق سے محرومی، انتہا پسندی، سوشل پولرائزیشن (سماجی قطبیت) تشدّد حتٰی کہ نسل کُشی کی بنیاد بن سکتی ہے۔ کوئی بھی جارحانہ تقریر، جس کا نشانہ موروثی بنیاد، نسل یا جنس پر کوئی فرد یا گروہ ہو، سماجی امن کے لیے خطرہ اور اس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے۔
19 جون (چہل قدمی کا دن)
؎ یہی جی میں آیا کہ گھر سے نکل… ٹہلتا ٹہلتا ذرا باغ چل۔ اطلاعاً عرض ہے، اقوامِ عالم 19 جون کو مٹرگشت، چہل قدمی کرنے یا ٹہلنے کا دن بھی مناتی ہیں۔ یہ دراصل لوگوں کو قائل کرنے کی ایک کوشش ہے کہ مصروف زندگی میں ذرارُک کر، اپنی رفتار دھیمی کرکے زندگی کا مزہ لینا بہت ضروری ہے۔
آہستگی سے چلتے ہوئے اردگرد کے مناظر، چیزوں کو دیکھنا، محسوس کرنا یقیناً اُن کا لُطف دوبالا کر دیتا ہے، ساتھ ہی یادداشت، پیداواری و تخلیقی صلاحیت، ادراک بڑھاتا، صحت اور مزاج بہتر کرتا ہے۔
20 جون (پناہ گزینوں کا دن)
1951 ءکے پناہ گزین کنونشن کے مطابق، جس کو بھی نسل، مذہب، سماجی گروہ بندی، مختلف سیاسی نظریات، تشدّد، تنازع یا جنگ کی وجہ سے مجبوراً اپنا مُلک چھوڑنا پڑے، وہ پناہ گزین کے زمرے میں آتا ہے۔ 2024 ء کے ایک سروے کے مطابق تقریباً تین کروڑ 79لاکھ افراد، بنیادی شہری حقوق سے محروم ہو کر بےسروسامانی اورپناہ گزینی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جن کی اکثریت کا تعلق شام، فلسطین، افغانستان اورعراق وغیرہ سے ہے۔
نقل مکانی کے بعد یہ افراد بلحاظِ تعداد بالترتیب ایران، ترکیہ، جرمنی، یوگنڈا اور پاکستان میں موجود ہیں۔ غالب گمان ہےکہ اِس وقت بھی14 لاکھ افغانی پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔ اس انسانی المیے کے شکار افراد کی آبادکاری، مسائل کے حل یا واپسی کے لیے کوشاں اقوامِ متحدہ 2011 ء سے اِن کا حوصلہ بڑھانے کے لیے یہ دن منا رہی ہے۔
21 جون (یوگا کا عالمی دن)
یوگا، جسمانی وذہنی صحت مندی اور آسودگی کے حصول کے لیے ایک قدیم ہندوستانی مشق ہے، جس میں مراقبہ، سانس کی تیکنیک اور مختلف آسن اختیار کر کے جسم اور دماغ میں ہم آہنگی پیدا کی جاتی ہے۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یوگا، فلسفیانہ تاریخ کے ساتھ اپنے اندر روحانی پہلو بھی سموئے ہے۔یہ دن2015 ء سے منایا جا رہا ہے۔
21 جون (موسیقی کا دن)
1982 ء میں فرانس سے شروع ہوکر 120 ممالک کےہزار سے زائد شہروں میں پھیلنے والا موسیقی کا یہ دن عوامی جگہوں، سڑکوں اور پارکس میں میوزک بجانے اور سن کرحظ اُٹھانے سے متعلق ہے۔
واضح رہے، دنیا بھر میں روزانہ بلامعاوضہ موسیقی کے ہزاروں پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں نئے اور کہنہ مشق فن کار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
23 جون (بیوہ خواتین کا دن)
یہ دن2011 ء سے دنیا بھر میں موجود تقریباً 25 کروڑ بیوہ خواتین کو درپیش مشکلات جیسے غربت، امتیازی سلوک اور سماجی علیحدگی وغیرہ پر توجّہ دینے پر زور دیتا ہے۔ ہر سات میں سے ایک بیوہ خاتون انتہائی غربت کا شکار ہے، جب کہ ایشیائی، افریقی ممالک میں تو صورتِ حال مزید خراب ہے۔
یاد رہے، ہرتین میں سے ایک بیوہ خاتون بھارت یا چین میں رہتی ہے۔ بھارت میں یہ تعداد چار کروڑ 60 لاکھ، جب کہ چین میں چار کروڑ 48 لاکھ ہے۔ 2025 ء کا تھیم، یتیموں کی ضروریات کا خیال رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔
درج بالا عالمی ایام کےعلاوہ 5جون غیرقانونی، غیر منظّم ماہی گیری کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، تو6 جون روسی زبان کے لیے مختص کیا گیا ہے۔8 جون ورلڈ برین ٹیومر ڈے قرار پایا، تو10جون ثقافتوں کے درمیان مکالمے کے لیے مختص ہے۔11جون بچّوں پرکھیل کود کے مثبت اثرات پہ روشنی ڈالتا ہے۔
13جون، سورج مُکھی سے متعلق آگاہی کا دن ہے اور15 جون عُمر رسیدہ افراد کے استحصال سے متعلق شعورکا۔ 18 جون، گھروں سے باہر نکلنے، سماجی میل ملاپ بڑھانے، پکنک کا عالمی موقع ہے، تو 19 جون اسکل سیل خون کی وراثتی بیماری کا دن ہے۔
21 جون ہائیڈرو گرافی یعنی آبی جغرافیہ کی اہمیت کا احساس دلاتا ہے، تو 23 جون کو انٹرنیشنل اولمپک ڈے کے ساتھ اقوامِ متدہ کی عوامی خدمات کا دن منایا جاتا ہے۔ 24 جون سفارت کاری میں مشغول خواتین کو اعزاز دیتا ہے، تو26 جون، ادویہ کی غیرقانونی اسمگلنگ اور غلط استعمال کی روک تھام کا دن ہے۔ نیز، اِسی دن تشدّد کے شکارافراد کی حمایت کی بات بھی کی جاتی ہے، جب کہ30جون سیارچوں کے لیے مخصوص ہے۔