اپٹما کے چیئرمین کامران ارشد کا کہنا ہے کہ درآمدات زیرو ریٹ کرکے مقامی مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ملک دشمن پالیسی ہے۔
اپٹما ہاؤس کراچی میں ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے مسائل پر جوائنٹ پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔
چیئرمین اپٹما نے کہا کہ مقامی صنعت کے لیے ای ایف ایس ختم کرکے شدید نقصان پہنچایا گیا۔ ای ایف ایس سابقہ چیئرمین ایف بی آر نے ختم کیا، فیصلے سے 120 اسپننگ ملیں اور 800 سے زائد جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی، ہم نے بہت دروازے کھٹکھٹائے آئی ایم ایف سے بھی ملے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ دھاگا اور کپڑے کو ای ایس ایف سے نکالا جائے، بھاری ٹیکسوں کے ساتھ یہ شعبہ نہیں چل سکتا، مجبور نہ کریں کہ صنعت بند کر کے ہجرت کر جائیں۔
اس موقع پر چیئرمین کراچی کاٹن ایسوسی ایشن (کے سی اے) خواجہ محمد زبیر نے کہا کہ یہ محض اسپننگ اور جننگ انڈسٹری کا معاملہ نہیں ہے، ملیں بند کرکے بےروزگاری نہ پھیلائیں، ایک ایس آر او سے یہ ٹھیک ہوسکتا ہے۔