بلوچستان اور چشتیہ خاندان
تحقیق و تدوین: ڈاکٹر محمّد اکرم خاور
صفحات: 656، قیمت: 2500 روپے
ناشر: مکتبہ یوسفیّہ، ایوب پرنٹنگ پریس، نزد گورنمنٹ آئی اسپتال، داتا دربار، لاہور۔
فون نمبر: 8124958 - 0300
ڈاکٹر اکرم خاور نے’’ بلوچستان میں چشتیہ خاندان کی آمد‘‘ کے عنوان سے 2016ء میں ایک کتاب لکھی تھی، جس کا دوسرا ایڈیشن شایع کرنے کی ضرورت پیش آئی، تو نظرثانی کا کام ایک الگ کتاب کی صُورت اختیارکر گیا، جو اِس وقت ہمارے پیشِ نظر ہے۔ اُن کا نظریہ یہ ہے کہ برّصغیر میں محمّد بن قاسم کی آمد سے قبل بلوچستان کے راستے اسلام پہنچ چُکا تھا، اِسی لیے وہ بلوچستان کو’’باب الاسلام‘‘قرار دیتے ہیں۔
اُنھوں نے اِس موضوع پر کئی ابواب قائم کرکے مختلف تاریخی دلائل و شواہد کے ذریعے اپنا مؤقف ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ جب کہ کتاب کے دیگر ابواب میں تصوّف کے ایک بڑے سلسلے، چشتیہ کو موضوع بنایا گیا ہے۔ اِس ضمن میں پہلے چشتیہ شجرے میں شامل ابتدائی بزرگانِ دین کا احوال قلم بند کیا گیا ہے۔بعدازاں افغانستان، بھارت اور پاکستان کے چشتی بزرگوں کے حالاتِ زندگی پر بہت تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
اِسی سلسلے میں بلوچستان میں موجود مختلف اولیائے کرامؒ کے مزارات کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔ مصنّف کی محنت اور تحقیقی ذوق نمایاں ہے، البتہ اگر فہرست اور ابواب کی ترتیب وغیرہ کو مزید ایڈٹ کے مراحل سے گزارا جائے، تو کتاب کے عنوان اور اندر موجود مواد میں مطابقت پیدا ہوسکے گی، جب کہ اِس نوعیت کی نظرِثانی سے قارئین کے لیے استفادے میں بھی سہولت رہے گی۔