• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہبا زشریف نے ادائیگیوں کا ڈیجیٹل نظام ’’ر است‘‘ وفاق اور تمام صوبوں میں قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت میں شفافیت لانے کے لئے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کا نظام قائم کرنا انتہائی اہم ہے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں کیش لیس اکانومی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ پوری دنیا ،بالخصوص ترقی یافتہ و ترقی پذیر ممالک اور کامیاب معیشتوں میں کیش لیس نظام اپنانے کے غیر معمولی ، مثبت اور حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ بھارت، بنگلہ دیش، نائیجیریا اور جمائیکا جیسے ممالک میں یہ طریق کار اپنی افادیت کے باعث چھوٹے کاروبار تک جاپہنچا ہے۔ وطن عزیز میں، جہاں غیر رواجی طور طریقوں کے باعث بہت سے لوگ بینکوں تک میں پیسے نہیں رکھتے اور نقد لین دین کرتے ہیں ایسا منظر نامہ بھی سامنے آیا کہ حکومت نے پرانے نوٹ منسوخ کرکے نئے نوٹ جاری کرنے کا اعلان کیا تو کالا دھن رکھنے والوں نے بوریاں بھربھر کر نوٹ نالوں اور دوسرے مقامات پر ضائع کئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل پیمنٹس اِنّوویشن اینڈ ایڈاپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفر اسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ یہ سب کمیٹیاں عوام اور کاروباری افراد کے درمیان ادائیگیوں کے لئے سہولیات فراہم کرنے، ڈیجیٹل نظام سے متعلق آگاہی، پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کو فعال کرنے، قومی ماسٹر پلان بنانے، حکومت اور نجی شعبے کے درمیان لین دین آسان بنانے کے حوالے سے سفارشات پیش کریں گی۔ سرمائے کے ٹرانزیکشن سے لیکر قومی ٹیکس آمدنی میں اضافہ سمیت اس نظام کی افادیت یقیناً مسلّم ہے مگر اس کے لئے عام لوگوں کی مناسب رہنمائی اور انٹرنیٹ تک رسائی یقینی بنانی ہوگی جو موجودہ معاشی حالات میں کم آمدنی والے افراد، ضعیف العمر اور دکانداروں تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے۔

تازہ ترین