وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 8 ججوں نے 12 جولائی کے فیصلے میں آئین کو دوبارہ تحریر کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عقیل ملک نے کہا کہ آئین کوئی موم کی ناک نہیں جسے ذاتی پسند و ناپسند کے مطابق موڑ دیا جائے۔
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے نئے فیصلے کے بعد ہمارے ارکان سنی اتحاد کونسل کے تصور ہوں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ 13 رکنی بینچ کا فیصلہ سات ججوں نے ختم کیا ہو۔