• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم دفاع پر اسلام آباد کو حملے سے بچالیا گیا، خودکش بمبار گرفتار

اسلام آباد( عمرچیمہ ) وفاقی دارالحکومت کو یوم دفاعِ سے ایک روز قبل بنوں کینٹ طرز کے حملے سے بچا لیا گیا۔ حملہ بنوں طرز پر ہونا تھا، تنصیب کو نشانہ بنایاجانا تھا،گرفتار  بمبار ایک افغان شہری ہے،   دی نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق بروقت اطلاع پر سول انٹیلی جنس ایجنسی نے اہم سہولت کاروں اور ایک خودکش بمبار کو گرفتار کر لیا، جو ایک حساس تنصیب کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے، یہ منصوبہ اس گروپ نے بنایا جس کی قیادت ماضی میں نور ولی محسود کرتا تھا۔ اس کی عملی ذمہ داری قلعہ عبداللہ (بلوچستان) کے ایک شخص کو دی گئی، جو اسلام آباد کی ہوٹل انڈسٹری میں ملازمت کرنے کے بعد واپس اپنے والد (درزی) کے پاس لوٹ گیا تھا۔ اب وہ جڑواں شہروں (اسلام آباد و راولپنڈی) کے لیے کمانڈر کے طور پر کام کر رہا تھا۔ گرفتار شدہ خودکش بمبار ایک افغان شہری ہے، جو کابل میں مزدوری کرتا تھا اور بعد ازاں ٹی ٹی پی سے وابستہ ہوگیا۔تحقیقات میں شامل ایک اہلکار کے مطابق، بمبار نے افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں واقع "الفاروق فدائی کیمپ" میں تربیت حاصل کی، جہاں اس کے انسٹرکٹر مخلص یار (عرف حاجی لالا) تھے، جو جنوبی وزیرستان کے رہائشی اور نور ولی محسود و حکیم اللہ محسود کے قریبی ساتھی ہیں۔ کمانڈر اور بمبار دونوں اسی کیمپ سے فارغ التحصیل ہیں۔کمانڈر کا ابتدائی کام جڑواں شہروں میں حساس مقامات کی ریکی کرنا تھا۔ جون میں وہ افغانستان گیا جہاں اسلام آباد کے ٹارگٹ کو حتمی شکل دی گئی—اس حملے کے اثرات عالمی سرخیوں کا حصہ بننے کے لیے تصور کیے گئے تھے۔

اہم خبریں سے مزید