افواج پاکستان کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاک فوج کے خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف کیے گئے حالیہ آپریشنز سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
پشاور میں کی گئی پریس کانفرنس کے دوران احمد شریف چوہدری نے بطور ثبوت تصویریں اور ویڈیو ڈاکیومنٹس کا بھی استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ کون کہتا ہے خوارجیوں اور دہشت گردوں سے بات کرنی چاہیے، گورننس گیپ کو خیبر پختونخوا کے بہادر سپوت اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے افغانستان میں حملہ کرنے اور مفتی نورولی محسود کے مارے جانے سے متعلق پاک فوج کے ترجمان سے سوال کیا۔
سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان کو بیس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کرنے کے ثبوت اور شواہد موجود ہیں، پاکستان کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کرنے کے لیے جو ضروری اقدامات کیے جانے چاہیئیں وہ کیے اور کیے جاتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اور ہمارا ان سے صرف ایک مطالبہ ہے کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی آماجگاہ نہ بننے دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزراء بھی وہاں گئے اور انہیں بتایا کہ دہشت گردوں کے سہولتکار وہاں موجود ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے جو ضروری اقدامات کیے جانے چاہئیں وہ کر رہے ہیں اور آئندہ بھی کیے جائیں گے، اس حوالے سے کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔