• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی جتھہ ہتھیار اُٹھا کر آئے تو دین کی بدنامی ہوتی ہے، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ نبی پاک ﷺ سے عشق کا دعویٰ کرنے والے کچھ لوگ بندوق اٹھا کر تشدد کا راستہ اپناتے ہیں، خدا نخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟

لاہور میں اتحاد بین المسلمین کمیٹی سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہاپسندی، راستے بند کرنا، لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا، عمارتوں کو نقصان پہنچانا قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں آپ کی اپنی جماعتیں ہیں، مذہب کے نام پر ہم سب ایک ہوجاتے ہیں، اگر کوئی جتھہ ہتھیار اٹھا کر رستے پر آجائے تو دین کی بدنامی کی وجہ بنتا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ غزہ کے مظلوموں نے جنگ بندی کے معاہدے پر خوشیاں منائیں، وہاں امن کی امید جاگی، لیکن یہاں اسلام آباد پر چڑھائی کا اعلان کیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس شرپسند جماعت سے جلا دو، مار دو کے نعرے سنے، پولیس اہلکاروں کو گولیاں ماری گئیں، گاڑیوں کو جلادیا گیا لیکن فلسطین کا نام نہیں سنا، علمائے کرام رہنمائی کریں کہ ان لوگوں کو کیا نام دیا جائے۔

مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ مذہبی جماعتوں کو بھی سیاست کرنے کا حق ہے، مفتی منیب کے ساتھ میٹنگ میں دل کھول کر باتیں کیں، ریاست اور حکومت علمائے کرام کو اپنا رہنما مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی مقاصد کےلیے کچھ جماعتوں کو بنایا گیا، ایک جماعت کی خلاف کارروائی کی ضرورت کیوں پیش آئی، حکومت چاہتی ہے کہ گھر سے نکلنے والے کسی شہری کو مشکل پیش نہ آئے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کے جلوسوں میں کسی کو کیلوں والا ڈنڈا لیے نہیں دیکھا، لبیک ایک مقدس تکریم والا لفظ ہے، جسے احرام کی حالت میں پڑھنے کا حکم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف ایک شر پسند جماعت نہیں بلکہ اس نے لوگوں کے ذہنوں کو زہر آلود کیا ہے، فتنے کی نشاندہی کریں، جب کوئی سیاسی اور مذہبی جماعت ہتھیار اٹھاتی ہے وہ شر پسند بن جاتی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جب پی ٹی آئی نے ہتھیار اٹھائے وہ سیاسی جماعتوں سے باہر نکل گئی، جو کوئی فتنہ سر اٹھاتا ہے تو قوموں کی تنزلی شروع ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے وہ اہلکار جن کی جانیں گئیں، ان کے اہل خانہ کو کیا جواب دیں، کوشش ہوتی ہے تمام مسالک کے لوگوں کو ایک لڑی میں پروئیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کس کا کیا عقیدہ ہے یہ فیصلہ اللہ کو کرنا ہے ہم سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرسکتے، قانون توڑنے والوں میں مرد اور عورت کی تفریق نہیں، مجرم مجرم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعت کے سیل کیے گئے مدارس مفتی منیب کے حوالے کردیے ہیں، خدانخواستہ 600 افراد جاں بحق ہوئے تو لاشیں کہاں ہیں؟ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے جنازے دنیا نے دیکھے۔

مریم نواز نے کہا کہ تصاویر اور ویڈیوز کو ان کے دفاتر سے ملنے والے اسلحے کی آرہی ہیں، بتایا جائے کہ مظاہرین کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا؟

قومی خبریں سے مزید