وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے بتائیں کہ مقبولیت کے دعوے کہاں گئے؟ آج نہ فیض حمید ہے اور نہ ہی وہ ججز جو انہیں جتاتے تھے، فیض حمید کی پوری طاقت پی ٹی آئی کے ساتھ تھی۔
لاہور میں صوبائی وزرا اور سیکریٹریز کے اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ ضمنی انتخاب ریفرنڈم تھا جو ن لیگ نے جیت لیا، پرفارمنس سے بہتر کوئی بیانیہ ہو ہی نہیں سکتا، زمین پر کام ہی نہیں ہوگا تو بیانیہ کیا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کا بائیکاٹ تب ہوتا ہے جب آپ کو ہار کا یقین ہو، پی ٹی آئی کا الیکشن بائیکاٹ کی بات کرنا منافقت ہے، کبھی اتنی منافقت نہیں دیکھی کہ ہار گئے تو بائیکاٹ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کیا بات ہے پنجاب میں بائیکاٹ تھا لیکن خیبر پختونخوا میں نہیں تھا، بیانیے سے لوگوں کے پیٹ نہیں بھرتے، پرفارمنس بھی ہونی چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ 14سال میں پورا خیبر پختونخوا پتھر کے زمانے میں چلا گیا ہے، پشاور میں ترقی کا نام نہیں، باقی صوبے میں کیا ہوگا؟ مسلم لیگ ن نے ان کے گھر میں گھس کر مارا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کس خدمت سے محروم ہیں انہیں معلوم ہوگیا ہے، کب تک قیدی نمبر 804 کی باتوں سے لوگوں کے پیٹ بھریں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن کے وقت پوری ریاستی مشینری ن لیگ کے خلاف تھی، مسلم لیگ ن نے 2024 کے الیکشن میں ہاری ہوئی اپنی نشستیں دوبارہ جیت لیں، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ کیا۔