وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میں تمام آئینی اور قانونی راستے اپنا چکا ہوں، ایسا کونسا راستہ بچا ہے جس کے بعد میں اپنے لیڈر سے ملاقات کر سکوں؟
سہیل آفریدی نے گزشتہ شب دھرنا ختم کرنے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود مجھے اور نہ دیگر رہنماوں کو بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان سے ملنے دیا گیا، اس سے پہلےجو لندن بھاگ جاتے تھے اِن کو 50، 50 لوگ ملتے تھے۔
وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ کل پورا دن، پوری رات اور اب صبح ہو گئی مجھے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی، ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات کریں گے، چیف جسٹس کو بتائیں گے آپ کے 3 ججز نے باقاعدہ آرڈر دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتیں اپنے احکامات پر عملدر آمد نہیں کرواتیں تو پھر ملک میں جنگل کا قانون ہوگا۔