سانحہ کوئٹہ ازخود نوٹس کی سماعت میں کوئٹہ کمیشن رپورٹ پرعملدرآمد نہ ہونےپرسپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
جسٹس دوست محمد نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت دہشت گردی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں لگتی ہے۔ہائیکورٹ نے2012 میں فارنزک لیب کے قیام کی ہدایت کی تھی،قانون سازوں کو آئین بھی پڑھا دیں۔ شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہافارنزک لیب کیلئے مختص کروڑوں روپے ہضم ہوگئے،ہر بجٹ میں پانچ ملین بھی لگاتے تو لیب تیار ہوچکی ہوتی۔کمیشن سفارشات پر عملدرآمد نہ کرنا بھی جرم ہے،صوبے میں 17سالوں سے دھماکے ہورہےپھر بھی صوبائی حکومت سوئی رہی ہے۔
جسٹس آصف کھوسہ نے ریماکس دیے کے کہ سپریم کورٹ کے ایک جج نے سانحہ کوئٹہ کے ملزمان کو ٹریس کیا،ہر سانحے پر تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ جج فراہم نہیں کر سکتی،تحقیقات پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام ہے۔