راؤ انوار نے گزشتہ دِنوں کراچی میں خود کش بمبار قرار دے کر جن 3 افراد کو ہلاک کیا تھا، اُن میں سے 34 سالہ گل سعید کے ورثا سامنے آگئے،الزام لگایا ہے کہ گل سعید دہشت گرد نہیں ، ڈرائیور تھا۔ راؤ انوار نے ظلم کیا ہے۔
پولیس کی اجازت کے بغیر سعید گل کی میت لے گئے ۔ سرد خانے میں رکھا وادی ۔صبح 11 بجے لینے جائیں گے
یہ منظر 16جنوری کا ہے اور اس کا تعلق کراچی کے علاقے ملیر لنک روڈ سے ہے۔
راؤ انوار نے اس حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ دفتر سے گھر جاتے ہوئے، نامعلوم دہشت گردوں نے ان کی بکتر بند گاڑی پر خود کش حملہ کیا۔
واقعے میں 3افراد ہلاک ہوئے، راؤ انوار نے ایک کو خود کش بمبار جبکہ دو کو اُس کے ساتھی بتایا۔مشکوک شواہد کے سبب ڈی آئی جی ایسٹ اورسی ٹی ڈی افسران نے راؤ انوار کے دعوے پر پہلے ہی تحفظات ظاہر کئے تھے۔ مگر اب ان تینوں نامعلوم افراد میں سے ایک کے ورثا سامنے آگئے ہیں۔
اورنگی ٹاؤن کے رہائشی شعیب خان کا دعویٰ ہے کہ جعلی مقابلے میں مارے گئے افراد میں اس کا 34 سالہ بھائی سعید گل بھی شامل تھا۔ وہ دہشت گرد نہیں بلکہ ڈرائیور تھا۔
ورثا پولیس کی اجازت کے بغیر ہی سعید گل کی لاش سرد خانے سے لے گئے ہیں۔ اہلخانہ نے بتایا کہ سعید گل کی نماز جنازہ اور تدفین پشاور میں ہوگی۔