• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کی شاہد مسعود کے پروگرام پر 3 مہینے کی پابندی

سپریم کورٹ کی شاہد مسعود کے پروگرام پر 3 مہینے کی پابندی

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام 3 مہینے کے لیے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

زینب قتل سے متعلق اینکر شاہد مسعود کے الزامات پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران شاہد مسعود نے سپریم کورٹ سے غیرمشروط معافی بھی مانگی۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے اس موقع پر کہا کہ شاہد مسعود صاحب آپ نےپھانسی مانگی تھی وہ نہیں دے رہے۔

وکیل صفائی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں،آج ٹاک شو میں بھی معافی مانگیں گے۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تو یہ نہیں پتہ کہ آج آپ ٹاک شو کریں گے بھی یا نہیں، تین ایسے قانون ہیں جو ہم نے دیکھنے ہیں کہ آپ پر لاگو ہوتے ہیں،ایک توہین عدالت، دوسرا انسداد دہشت گردی قانون اور تیسرا پیمرا لاء، دیکھیں گے کہ ان قوانین کے تحت آپ کے خلاف کیا کارروائی ہوسکتی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کا مزیدکہنا ہے کہ دیکھیں گے کہ پیمرا قانون کے تحت آپ کا پروگرام یا چینل بند ہوسکتا ہے، ہم سات سات بجے تک بیٹھ کر کام کررہے ہیں، آپ نے کہا تھا کہ خبرغلط ہوتو مجھے پھانسی دے دیں، اب سزا خود بتا دیں۔

اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے شاہد مسعود کو بڑوں کی نصیحت کااحساس نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے روز بھی پروگرام میں کورٹ آفیسر کی تضحیک کی، ہو سکتاہے شاہد مسعود کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں۔

چیف جسٹس نے شاہد مسعود کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہمت کیسے ہوئی لاء آفیسر کی توہین کرنے کی؟ دیکھتے ہیں کتنے دن پروگرام چلتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شاہ خاور صاحب انہیں سمجھایا کریں عزت کرنا نہیں کرانا بھی آتا ہے، اب جا کر ٹی وی پر نہ بولنا شروع کردیں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عدالتی عملے کو پروگرام کا حصہ پروجیکٹر پر لگانے کی ہدایت بھی کی۔

تازہ ترین