• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

20فیصد نوجوان بے گھر خواتین کو جنسی زیادتی کا سامنا

لندن (پی اے) 20فیصد نوجوان بے گھر خواتین کو جنسی زیادتی کا سامنا ہے ایک نئی رپورٹ کے مطابق ہر5نوجوان بے گھر خواتین میں تقریباً ایک کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا یا ان کا استحصال کیا گیا۔ سٹڈی کے مطابق عبوری رہائش گاہوں میں رہنے والے بے گھر افراد کو عام طور پر جسمانی اور جنسی زیادتی کا سامنا ہوتا ہے۔ بے گھر افراد کے لیے کام کرنے والی چیرٹی ڈیپال یوکے، کے مطابق16تا 25سال کے سروے کردہ7سو افراد میں سے55فیصد سے زائد افراد نے بدسلوکی کی شکایت کی۔ ایک چوتھائی نے کہا کہ ان پر شراب پینے یا منشیات استعمال کرنے کے لیے دبائو ڈالا گیا۔ 36فیصد نے کہا کہ ان کی اشیا چرالی گئیں یا نقصان پہنچایا گیا۔ 29فیصد نے ذہنی یا جذباتی زیادتی کا نشانہ بننے کا انکشاف کیا، جبکہ28فیصد نے کہا کہ ان کو جسمانی حملوں یا بدسلوکی کا نشانی بنایا گیا۔ جن لوگوں کا سروے کیا گیا ان میں12فیصد نے کہا کہ ان کو جنسی زیادتی یا استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔ ریسرچ انگلینڈ میں بے گھری کی سروسز استعمال کرنے والوں کے بارے میں کی گئی اور اس سے پتہ چلا کہ جنسی زیادتی کا شکار بننے والی خواتین کی تعداد مردوں کے مقابلے میں تقریباً4گنا تھی، جبکہ19فیصد خواتین اور5فیصد مردوں نے اس طرح کی زیادتی کی شکایت کی۔ ایل جی ٹی ٹی نوجوان کے زیادہ نشانہ بننے کا امکان ہوتا ہے۔ ڈینجر زونز اور سٹیپنگ سٹونز کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ23فیصد نے کہا کہ انہیں قیام کرنے کی جگہ ملنے کے بدلے میں جنسی سرگرمی میں ملوث ہونا پڑا ، ڈیپال یوکے، کے عبوری سی ای او آئن بریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رہائش گاہ فراہم کرنے کے حوالے سے مجوزہ تبدیلیوں پر غور کرے۔ بے گھری بڑھ رہی ہے اور نوجوانوں کو اس صورتحال سے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تازہ ترین